لاہور(مانیٹرنگ ڈیسک)سر آپ کی کابینہ کے وزرا کہہ رہے ہیں آپ دفتری فائل نہیں پڑھ سکتے،صحافی کے سوال پر وزیراعلیٰ پنجاب نے کیا جواب دیا؟جان کر دنگ رہ جائینگے۔ تفصیلات کے مطابق وزیراعلیٰ پنجاب نے آج سول سیکرٹریٹ کا دورہ کیا اس دوران وزیراعلیٰ پنجاب سے ایک صحافی فرخ شہباز وڑائچ نے فنانس ڈویژن کی میٹنگ کے بعد واپسی پر ان سے سوالات کرنا شروع کر دئیے
جس پر سکیورٹی والوں نے فوری طور پر صحافی کو دونوں بازئوں سے پکڑ لیا اور ویڈیو بنانے سے روکنے اور وزیراعلیٰ سے سوال کرنے کی کوشش سے روکنا چاہا جبکہ وزیراعلیٰ صحافی کے سوالات پر حیرت کا اظہار کرتے ہوئے آگے کو نکل گئے۔ صحافی نے وزیراعلیٰ پنجاب سے سوال کیا کہ سر کہا جارہا ہے کہ آپ چار مہینے مزید رہیں گے اسکے بعد آپ کو ہٹا دیا جائے گا ،پارٹی کے سینئر وزرا کہہ رہے ہیں کہ آپ فائلیں نہیں پڑھ سکتے ،کیا کہیں گے اس پر ؟“ جواب میں وزیر اعلیٰ نے اچنبھے سے پوچھا ” فائلیں نہیں پڑھنی آتیں “ سکیورٹی والوں کی جانب سے جکڑے جانے کے بعد صحافی نے اونچی آواز میں وزیراعلیٰ پنجاب کو پکارتے ہوئے سوال کیا سرکچھ تو جواب دیں ،آپ کا مذاق اڑایا جارہا ہے ، سرآپ کے سیکیورٹی والے بات نہیں کرنے دے رہے ،سر میڈیا پر لوگ آپ کو دیکھ رہے ہیں لیکن وزیر اعلیٰ نے انہیں کوئی جواب نہیں دیا ۔وزیراعلیٰ پنجاب کے سکیورٹی اہلکاروں کی پکڑ میں آنیوالے اس صحافی کا نام فرخ شہباز وڑائچ تھا ۔ وزیراعلیٰ پنجاب سے سوالات کی ویڈیو انہوں نے فرخ شہباز وڑائچ نے سوشل میڈیا پر شیئر کرتے ہوئے بتایا کہ وہ معمول کی نیوزکوریج کے لئےسول سیکرٹریٹ گئے تو انہوں نے وزیر اعلٰی کو دیکھ کر جب سوالات کئے تو سکیورٹی والوں نے ان کے ساتھ ناروا سلوک کیا جبکہ وزیر اعلیٰ کے میڈیا آفیسر نے اس پر برا مناتے
ہوئے کہا کہ آپ کو ایسے سوالات نہیں کرنے چاہئے تھے ۔فرخ شہباز کا کہنا ہے کہ چند منٹ بعد وزیر اعلیٰ پنجاب نے انہیں دیگر رپورٹرز کے ساتھ اندر بلایا اور کہا کہ وہ میڈیا کااحترام کرتے ہیں،لوگ کہتے ہیں میں کام نہیں کررہا ہے تو یہاں ڈیرہ غازی خان سے آئے لوگوں سے پوچھ لیں کہ ان کے حلقوں میں کتنا کام ہورہا ہے؟لوگ میرے کاموں کی تعریف کررہے ہیں ،میں اس میٹنگ سے فارغ ہوکر آپ سے دوبارہ ملوں گا اور اس موضوع پر بھی جواب دوں گا ۔ فرخ شہباز وڑائچ کا کہنا تھا کہ بعد میں وزیر اعلیٰ نے انہیں ملاقات کیلئے نہیں بلوایا۔