نیو یارک(انٹرنیشنل ڈیسک) فرانسیسی صدرعمانویل میکروں نے کہاہے کہ فلسطینیوں کو طاقت سے کچلنے سے مشرق وسطیٰ میں امن قائم نہیں ہوسکتا۔ ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں مداخلت کشیدگی کا باعث ہیں لیکن اس کا حل بات چیت میں ہے۔ 2015 میں ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان جو معائدہ طے پایا تھا اس میں ایران کوجوہری طاقت کے حصول کی حد مقرر کی گئی تھی۔
امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق اقوام متحدہ کی جنرل اسمبلی کے سالانہ اجلاس سے خطاب کے دوران فرانس کے صدرعمانویل میکروں نے کہا کہ فلسطینیوں کے آئینی حقوق کو تسلیم کرنے اورتنازع کے دو ریاستی حل کو قبول کرنے میں مضمرہے جب کہ فلسطینیوں کے خلاف طاقت کے استعمال اور ایک طرفہ اقدامات سے مشرق وسطیٰ میں پائیدارامن قائم نہیں ہوسکتا،فرانسیسی صدرنے ایران کے حوالے سے کہا کہ ایران کا بیلسٹک میزائل پروگرام اور خطے میں مداخلت کشیدگی کا باعث ہیں لیکن اس کا حل بات چیت میں ہے۔ 2015 میں ایران اورعالمی طاقتوں کے درمیان جو معائدہ طے پایا تھا اس میں ایران کوجوہری طاقت کے حصول کی حد مقرر کی گئی تھی۔ امریکی صدرڈونلڈ ٹرمپ کی جانب سے ایران کے خلاف سخت رویہ اختیار کرنے کے بجائے اس معاملے کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جاسکتا ہے۔