پشاور (آئی این پی)سی این جی ایسوسی ایشنز خیبرپختونخوانے وفاقی حکومت کی جانب سے گیس کی قیمتوں میں اضافہ کا فیصلے واپس لینے کیلئے چوبیس گھنٹوں کی مہلت دے دی ،فیصلہ واپس نہ لیاگیاتوصوبہ بھر شٹر ڈاؤن ہڑتال کرنے کی دھمکی دیدی۔ گزشتہ روز پشاور پریس کلب میں پریس کانفرس کرتے ہوئے خیبرپختونخوا ایسوسی ایشنز کے مرکزی چیئرمین محمدحماد نے دیگر عہداروں کے ساتھ مشترکہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا کہ صوبہ خیبرپختونخوا گیس کے پیداوار میں سب سے آگے ہیں اور
صوبے میں تقریباً5ہزار دوسو سے زائد سی این جی پمپس موجود ہیں جس کی وجہ سے تقریباً50ہزار سے زائد گھرانوں کے افراد کو روزگار ملا ہے انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں گیس کی زیادہ پیدوار کی وجہ سے وفاق کو سالانہ تین ارب سے زیادہ منافع مل رہا ہیں جس کے بدلے وفاقی حکومت بیرونی ممالک سے پیٹرولیم مصنوعات خرید رہے ہیں انہوں نے کہا کہ ہمارے صوبے میں گیس کی پیدوار زیادہ ہونے کی باوجودپنجاب کو زیادہ مراعات زیادہ مل رہے ہیں خیبرپختونخوامیں جی ایس ٹی 32فیصد ہے جبکہ پنجاب میں پانچ فیصد ہے اسی طرح ٹیکسز پنجاب کے مقابلہ میں کے پی میں زیادہ ہے انہوں نے کہا کہ گزشتہ دنوں میں وفاقی حکومت کے ساتھ تمام سی این جی ایسوسی ایشنز کی مذاکرات ہوئے تھے جس میں وفاقی وزیرنے گیسوں کی قیمتوں میں اضافہ نہ کرنے کی یقین دہانی کرائی تھے لیکن اس کے باوجود بھی وفاقی حکومت کی جانب سے 140فیصدتک اضافہ کرکے ملک سے سی این جی کاکاروبارختم کرنے کی کوشش کی گئی ہے انہوں نے کہا کہ وزیر اعظم عمران خان نے دعوے کئے تھے کہ ہم باہر کے سرمایہ کاروں کو لائینگے جبکہ موجودہ وقت میں تین فیصد سرمایہ کار باہر چلے گئے پہلے پاکستان میں سی این جی سستی ایندھن کے طور پر استعمال ہوتاتھا جس کی وجہ سے لاکھوں افراد مستفید ہوتے لیکن اب حکومت ان غریب عوام سے سستی ایندھن چھننے کی کوشش کررہی ہے
انہوں نے چیف جسٹس آف پاکستان سے ملک میں گیسوں کی قیمتوں میں اضافے کے خلاف ازخود نوٹس لینے کی اپیل کی ہے اور سپیکر قومی اسمبلی اور وزارت گیس و پیٹرولیم سے اپیل کی ہے کہ اس فیصلے کو واپس لیا جائے انہوں نے دھمکی دیدی کہ چوبیس گھنٹوں میں فیصلہ واپس نہ لینے کے صورت میں صوبہ بھر میں شٹر ڈاون ہڑتال اوراس کے بعد ڈی چوک اسلام آباد میں دھرنے دینگے۔