انقرہ /دمشق(انٹرنیشنل ڈیسک)شام میں اپوزیشن کے آخری گڑھ ادلب میں اپوزیشن فورسزکے خلاف اسد رجیم، اس کے حلیف ایران اور روس نے فوجی قوت اور اسلحہ شہر کی سرحد پر جمع کرنا شروع کردیا ۔عرب ٹی وی کے مطابق ایرانی ملیشیا کے 4 ہزار جنگجو اور ادلب میں شمالی شہر حلب کی سرپر پہنچا دیئے گئے ۔ دوسری جانب شامی اپوزیشن نے بھی اسد رجیم اور ایرانی جارحیت کا مقابلہ کرنے کے لیے طاقت جمع کردی ۔ادھرترکی نے بھی شامی اپوزیشن کو اسلحہ کی سپلائی بڑھا دی ہے تاکہ کسی بھی حملے کی شکل میں اسد رجیم اور ایرانی ملیشیا کا مقابلہ کیا جاسکے۔ترکی کی فوج نے شام کی
جیش الحر سے کہا کہ وہ اسے موجودہ فوجی صورت حال کے پیش نظر تفصیلی رپورٹ پیش کرے تاکہ یہ اندازہ ہو کہ اپوزیشن کو کس قدر اسلحہ اور جنگجو درکار ہیں۔ترکی کے ذرائع ابلاغ نے خبر دی کہ ترکی کی عسکری قیادت نے جیش الحر سے کہا کہ وہ ادلب میں اسد رجیم کے خلاف جنگ کی اپنی تیاریوں کے بارے میں مطلع کرے۔ادلب میں جنگی تیاریوں کے لیے ترک نیشنل آرمی کے 50 ہزار اہلکار فرات کی ڈھال اور زیتون کی شاخ‘ آپریشنل محاذوں میں تقسیم ہیں جن میں سے 10 ہزار شام اور ترکی کی سرحد پر موجود ہیں۔ ترکی کی نیشنل آرمی کے 30 ہزار اہلکاروں کو ادلب بھیجا جائے گا۔