ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

موروثی سیاست کی نئی تاریخ رقم، تحریک انصاف کا وہ اہم رہنما جس کے خاندان کے 4 افراد قومی اسمبلی کے رکن ہونے کے باوجود مزید دو افراد کو صوبائی اسمبلی کیلئے نامزد کر دیا گیا

datetime 3  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(نیوز ڈیسک) پاکستان تحریک انصاف بھی موروثی سیاست کی ڈگر پر چل پڑی ہے، موروثی سیاست کی نئی تاریخ رقم کر دی گئی، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق وزیر دفاع پرویز خٹک کو اپنے خاندان کو نوازنا مہنگا پڑ گیا ہے، موروثی سیاست کے خلاف سوشل میڈیا پر مہم نے زور پکڑ لیا ہے، رپورٹ کے مطابق تحریک انصاف کے رہنما اور وزیر دفاع پرویز خٹک نے موروثی سیاست کی نئی تاریخ رقم کردی ہے۔

پرویز خٹک کے خاندان سے 4 افراد قومی اسمبلی کے ارکان، 2 افراد ضلع و تحصیل ناظم کے عہدوں پر براجمان ہیں جبکہ مزید 2 افراد صوبائی اسمبلی میں جانے کے لیے امیدوار ہیں۔ واضح رہے کہ ضلع نوشہرہ سے قومی اسمبلی کی 2 اور صوبائی اسمبلی کی 5 نشستیں ہیں، 25 جولائی کو ہونے والے عام انتخابات میں پرویز خٹک نے نوشہرہ کی 3 نشستوں سے انتخاب لڑا، ان حلقوں میں ایک قومی اسمبلی کا حلقہ این اے 25 اور خیبر پختونخوا اسمبلی کے دو حلقے پی کے 61 اور 64 شامل ہیں۔ پرویز خٹک نے تینوں نشتوں پر کامیابی حاصل کی لیکن انہوں نے قومی اسمبلی کی نشست اپنے پاس رکھی اس طرح دونوں صوبائی نشستیں خالی ہو گئیں۔ نوشہرہ سے قومی اسمبلی کی دوسری نشست این اے 26 پر پرویز خٹک کے داماد عمران خٹک نے تحریک انصاف کے ٹکٹ پر کامیابی حاصل کی۔ جب مخصوص نشستوں کی تقسیم کا مرحلہ آیا تو پرویز خٹک یہاں بھی خواتین کی دو نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہے، ایک نشست اپنی بھابھی نفیسہ خٹک اور دوسری اپنی بھتیجی ساجدہ بیگم کو دلوائی۔ رپورٹ کے مطابق پرویز خٹک کے اس وقت خاندان سے 4 افراد قومی اسمبلی میں موجود ہیں جبکہ صوبائی اسمبلی کے لیے ان کی خالی کردہ نشستوں پر ان کے بھائی اور بیٹے میدان میں اترے ہیں۔ پرویز خٹک کی جانب سے خالی کی گئی حلقہ پی کے 64 کی نشست پر ان کے بھائی لیاقت خٹک نے کاغذات نامزدگی جمع کرا دیے ہیں،

لیاقت خٹک ضلع نوشہرہ کے ناظم تھے، انہوں نے صوبائی اسمبلی کے انتخابات لڑنے کے لیے ضلع ناظم کے عہدے سے استعفیٰ دے دیا۔ اب ضلع ناظم کی خالی ہونے والی نشست پر کون براجمان ہوتا ہے، اس کا بھی خٹک خاندان نے پہلے سے ہی فیصلہ کرلیا ہے، اس نشست پر لیاقت خٹک کا بیٹا یعنی وزیر دفاع پرویز خٹک کا بھتیجا اسحاق خٹک میدان میں اترے گا۔ رپورٹ کے مطابق پرویز خٹک کا دوسرا بھتیجا یعنی لیاقت خٹک کا بیٹا احد خٹک بھی تحصیل ناظم ہے، اگر اسحاق خٹک ضلع ناظم بن جاتا ہے اور لیاقت خٹک پی کے 64 پر کامیابی حاصل کرتے ہیں تو باپ رکن صوبائی اسمبلی، ایک بیٹا ضلع ناظم اور دوسرا بیٹا تحصیل ناظم ہوگا

اور اس کا 99 فیصد امکان ہے۔ تحریک انصاف کے رہنما پرویز خٹک کی خالی کی گئی دوسری نشست پی کے 61 پر ان کے بیٹے ابراہیم خٹک نے کاغذات نامزدگی جمع کرائے ہیں، اگر ان کے بیٹے ابراہم خٹک یہ نشست جیت جاتے ہیں تو باپ رکن قومی اسمبلی اور وزیر دفاع اور بیٹا صوبائی اسمبلی کا رکن ہو گا، رپورٹ کے مطابق اس بات کا قوی امکان ہے اپنا اثر و رسوخ استعمال کرتے ہوئے پرویز خٹک ان کے لیے کوئی صوبائی وزارت حاصل کر لیں گے۔رپورٹ کے مطابق لیاقت خٹک اور ابراہیم خٹک اگر صوبائی نشستیں جیت جاتے ہیں تو خٹک خاندان کے 4 ارکان قومی اسمبلی، 2 ارکان صوبائی اسمبلی، ایک ضلع ناظم اور ایک تحصیل ناظم ایک ہی چھت کے نیچے رہائش پذیر ہوں گے۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…