اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)سابق آرمی چیف اسلم بیگ نے کہا ہے کہ امریکہ دراصل ڈرا دھمکا کر پاکستان سے کام لینے کا عادی رہا ہے جس کی سب سے بڑی مثال مشرف دور میں افغانستان پر حملہ اور اس میں پاکستان کا کردار تھا۔ جس کے باعث خود پاکستان پر بھی دہشت گردی کی لعنت مسلط ہوئی۔ پینٹاگان کی جانب سے 30 کروڑ ڈالرز کی امداد کی بندش کا عمل پاکستان کو ڈرانے دھمکانے کا آخری حربہ ہے ۔
جس کا اندازہ لگانے کیلئے ان کے سیکرٹری آف سٹیٹ مائیک پومپیو بھی آ رہے ہیں۔ لیکن شاید وہ بھول رہے ہیں کہ آج کا پاکستان مشرف دور کے پاکستان سے مختلف ہے اور یہاں اپنی آزادی، خود مختاری اور مفادات کیلئے منتخب حکومت بھی موجود ہے اور ادارے بھی چوکس ہیں اور اطمینان کی بات یہ ہے کہ ہم نے اپنی ماضی کی غلطیوں سے سبق حاصل کیا ہے ۔نجی ٹی وی سے بات چیت کرتے ہوئے ان کا مزید کہنا تھا کہ افغانستان پر اپنے تسلط کیلئے طاقت کے نشہ میں بدمست امریکہ وہاں اپنی جنگ ہار چکا ہے اور پاکستان پر اپنے ریلیف کیلئے پکار رہا ہے ۔ مگر ہمیں امریکی مفادات اور حصار سے نکل کر صرف اپنے مفادات دیکھنے چاہئیں۔امریکی سیکرٹری آف سٹیٹ کا دورہ پاکستان اہم ہے جس میں انہوں نے موجودہ حکومت کا اندازا لگانا ہے کہ یہ کتنا دباؤ برداشت کرتی ہے ۔ کتنا امریکہ سے مرعوب ہوتی ہے ، اس کے اندر کتنا ڈر اور خوف ہے ؟لہٰذا یہ منتخب حکومت کا امتحان ہے ۔ امریکہ سے قطعاً ڈرنے کی ضرورت نہیں۔ اسکی تاریخ بیوفائی کی تاریخ ہے ۔ میں نہیں سمجھتا کہ امریکی دباؤ پاکستان پر کارگر ہوگا۔ آج کا پاکستان خطہ میں اپنی مثبت اہمیت رکھتا ہے وہ کھلا جواب دینے کی پوزیشن میں ہے ۔واضح رہے کہ امریکی وزیر خارجہ مائیک پومپو اور امریکی جوائنٹ چیفس آف سٹاف کمیٹی 5 ستمبر کو پاکستان آئینگے۔