راولپنڈی(آن لائن)پاکستان انٹرنیشنل ایئرلائنز (پی آئی اے) کی جانب سے ایک اور کارنامہ سامنے آیا اور حاجیوں کو وطن واپس لانے والی قومی ایئرلائن نے ان کا سامان مدینہ منورہ میں ہی چھوڑ دیا۔ رپورٹ کے مطابق پی آئی اے کی حج فلائٹ نمبر 714، 168 مسافروں کو لے کر اسلام آباد انٹرنیشنل ایئرپورٹ پہنچی تاہم مسافروں کا سامان ان کے ساتھ نہیں لایا گیا اور تقریباً 2 گھنٹے بعد حاجیوں کو آگاہ کیا گیا کہ ان کا سامان مدینہ میں رہ گیا ہے۔
پی آئی اے کا کہنا تھا کہ مدینہ میں رہ جانے والا سامان ایک یا 2 روز میں واپس وطن آجائے گا۔اس حوالے سے اسلام آباد کے رہائشی لائق خان سواتی کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی اہلیہ مدینہ سے پی آئی اے کی فلائٹ کے ذریعے وطن پہنچے تھے لیکن 2 گھنٹے انتظار کرنے کے بعد ان کے علم میں یہ بات آئی کہ سامان وہی رہ گیا ہے۔انہوں نے کہا کہ ایئرپورٹ پر انتظامیہ اور ایئرلائن کے چکر لگانے کے باوجود کوئی تعاون نہیں کیا گیا جبکہ ایئرپورٹ پر کوئی ایسی معلوماتی کاؤنٹر نہیں تھا جو حاجیوں کو معلومات فراہم کرسکے۔لائق خان کا کہنا تھا کہ پی آئی اے کو اپنی سروس کو بہتر کرنا چاہیے اور مسافروں کو اپنی غلطیوں کے بارے میں وقت پر آگاہ کرنا چاہیے لیکن وہ اپنی غلطیاں پاننے کو تیار نہیں ہیں اور مجھ سمیت 84 مسافر کو اسی طرح کی پریشانی کا سامنا کرنا پڑا۔لاہور کے رہائشی عبدالرحمن کا کہنا تھا کہ وہ اور ان کی بیوی 4 گھنٹے تک سامان کا انتظار کرتے رہے لیکن انہیں سامان نہیں ملا اور نہ ہی اس بارے میں کوئی معلومات دی گئی، جس کی وجہ سے ان کو اسلام آباد سے لاہور جانے میں بھی تاخیر کا سامنا کرنا پڑا۔انہوں نے کہا کہ ایئر پورٹ حکام کو چاہیے کہ وہ اس حوالے سے کوئی معلوماتی کاؤنٹر بنائے تاکہ مسافروں کو آگاہ کیا جاسکے۔اس سارے معاملے پر ایک اور مسافر ایاز خان کا کہنا تھا کہ ایئرپورٹ انتظامیہ نے ان کے سامان رہ جانے کے بارے میں کوئی معلومات نہیں دی گئی۔
انہوں نے کہا کہ جب سامان کے بارے میں پوچھا گیا تو کہا گیا کہ یہ معلومات فراہم کی گئی کہ وہ 3 دن میں واپس آجائے گا، تاہم میرے لیے یہ مشکل ہوگا کہ وہ سامان کی معلومات کے لیے دوبارہ اسلام آباد آئیں۔ان کا کہنا تھا کہ ایئرلائن اسٹاف کا مسافروں کے ساتھ رویہ دوستانہ نہیں تھا اور وہ مسافروں کو درست معلومات فراہم نہیں کر رہے تھے۔دوسری جانب پی آئی اے کے ترجمان مشہود تاجور کا کہنا تھا کہ ’ اس مسئلے کی وجہ سے مسافروں کو پیش آنے والی پریشانی پر ہم معذرت خواہ ہیں۔
تاہم ہم اس بات کو یقینی بنا رہے ہیں کہ سامان کو جلد از جلد مسافروں تک پہنچا دیا جائے۔انہوں نے کہا کہ اے 320 ایک چھوٹا طیارہ تھا اور وہ وزن برداشت نہیں کرسکتا تھا، جس کی وجہ سے سامان مدینے میں چھوڑنا پڑا، تاہم وہ اس سامان کو 3 دن کے اندر 777 طیارے کے ذریعے واپس لے آئیں گے۔ترجمان نے دعویٰ کیا کہ حج کے دوران مسافروں کے سامان میں اضافہ ہوجاتا ہے کیونکہ وہ اپنے پیاروں کے لیے تحائف خریدتے ہیں،تاہم ایئرلائن کا چھوٹا طیارہ اتنا وزن برداشت نہیں کرسکتا تھا، جس کے باعث اسے چھوڑنا پڑا۔