پیر‬‮ ، 04 اگست‬‮ 2025 

نواز شریف سے اتحاد کرنا بے نظیر بھٹو کی مجبوری تھی ،مولانافضل الرحمان نے ہماری بات مان لی تو پھر کیا ہوگا؟پیپلزپارٹی نے بڑا اعلان کردیا

datetime 2  ستمبر‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور ( این این آئی) پاکستان پیپلز پارٹی پنجاب کے صدر قمر زمان کائرہ نے کہا ہے کہ اعتزاز احسن سے بہتر صدارتی امیدوار نہیں ہوسکتا،مولانا فضل الرحمان نے ہماری بات مان لی تو الیکشن جیت لیں گے ،سیاسی سفر میں معافیاں نہیں مانگی جاتیں اگر یہ روایت چلی تو پیپلز پارٹی سے ہر جماعت کو معافی مانگنی پڑے گی،اپنے صدارتی امیدوار کے لیے ووٹ مانگنے نواز شریف کے پاس جیل جانے کو بھی تیار تھے۔ان خیالات کا اظہار انہوں نے گزشتہ روز لاہور کے مقامی ہوٹل میں

صدارتی امیدوار اعتزاز احسن ، خورشید احمد شاہ ،چوہدری منظور ، سید حسن مرتضی اور دیگر رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس کرتے ہوئے کیا۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہ صدارتی انتخابات میں اعتزاز احسن کی حمایت کے لئے پنجاب کے ارکان اسمبلی سے ملاقاتیں کریں گے ، ،پیپلز پارٹی نے اعتزاز احسن کی شکل میں بہترین امیدوار نامزد کیا ،خواہش اور کوشش تھی کہ اپوزیشن بھی اس نام پر متفق ہو جاتی،اعتزاز احسن ہر دور میں جمہوریت کی بقاء کیلئے اپنا کردار ادا کرتے ہوئے آمریت کے خلاف علم بغاوت بلند کیا، امید ہے کہ مولانا فضل الرحمان ہماری بات مان کر دسبردار ہو جائیں گے ۔انہوں نے کہا کہ صدر کے اختیارات اب اتنے نہیں رہے لیکن اگر اعتزاز احسن جیسا صدر ہو تو اس عہدے کو چار چاند بھی لگ جائیں گے اور اختیارات بھی بن جائیں گے،ہم کوشش کریں گے کہ (ن) لیگ ہمیں ووٹ دے اور اسے دینا بھی چاہئے کیونکہ (ن) لیگ کیلئے اعتزاز احسن نے عدالتوں میں کھڑے ہو کر کتنے ہی کیس لڑے۔ ایک سوال کے جواب میں قمر زمان کائرہ نے کہا کہ سیاسی سفر میں معافیاں نہیں ہوتیں نہ ہی معافی مانگی جاتی ہے اگر یہ روایت چل پڑی تو پیپلز پارٹی سے ہر کسی کو معافی مانگی پڑے گی،پرویز رشید نے جو بیان دیا تھا وہ ان کا ذاتی بیان تھا اوہ یہ بات مسلم لیگ (ن) بھی کہہ چکی ہے۔انہوں نے ایک سوال کے جواب میں کہا کہ نواز شریف سے اتحاد کرنا بے نظیر بھٹو کی مجبوری تھی ۔

انہوں نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ جب تحریک انصاف امیدوار نامزد کر دیتی ہے تو پھر ان کو خیال آتا ہے کہ یہ تو غلطی ہوگئی اور پھر اس پر وضاحتیں دیتے ہیں، ہم نے اعتزاز احسن کا نام تجویز کیا تھا انہیں نامزد نہیں کیا تھا اور پیپلز پارٹی کا ہوم ورک تھا جو ہر جماعت کرتی ہے اور اس کا حق ہے یہ کرنا لیکن میڈیا پر غلط خبریں چلائی گئیں اور ہم نے اس کی اسی دن وضاخت بھی کی ،ہم مسلم لیگ کی حمایت حاصل کرنے کیلئے نواز شریف کے پاس جیل جانے کو بھی تیار تھے

لیکن کچھ وجوہات کی بناء پر پہنچ نہ سکے۔ انہوں نے کہا کہ اپوزیشن اتحاد دھاندلی کے خلاف بنایا گیا تھا ، ہم اپوزیشن میں باقی جماعتوں کے ساتھ ملکر بھی اپوزیشن کریں گے اور اکیلے بھی،مولانا فضل الرحمان ہمارے دوست ہیں ہمارا ان سے کوئی مقابلہ نہیں جب تلخی پیدا ہوئی تو مولانا کو ثالثی کا کہا انہوں نے جواب دیا کہ کوشش کروں گا،اپوزیشن کوئی رسمی اتحاد نہیں ہے آئندہ معاملات میں کوشش کریں گے کہ مل کر چلیں ۔ قمر زمان کائرہ نے کہا کہپیپلز پارٹی میدان میں ہے اگر مولانا دستبردار ہو گئے تو ہم جیت جائیں گے۔ضمنی انتخابات کے حوالے سے ابھی مشاورت جاری ہے ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



سات سچائیاں


وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…

ساڑھے چار سیکنڈ

نیاز احمد کی عمر صرف 36 برس تھی‘ اردو کے استاد…

وائے می ناٹ(پارٹ ٹو)

دنیا میں اوسط عمر میں اضافہ ہو چکا ہے‘ ہمیں اب…