ممبئی /کولمبو( سپورٹس ڈیسک)انٹرنیشنل کر کٹ کونسل (آئی سی سی )کی ہٹ لسٹ پر موجود بھارتی بکی انیل منور سے ممبئی پولیس بھی لاعلم نکلی ۔ پراسرار بکی کی ویسٹ انڈیز میں موجودگی کا بھی دعوی ٰسامنے آگیا۔قطری الجزیرہ چینل کی جانب سے نشر کی جانیوالے دستاویزی فلم میں انیل منور نامی شخص سامنے آیا جس نے بھارت، سری لنکا اور ایشز تک میں فکسنگ کے الزامات عائد کیے۔
اب اسی شخص کی انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو شدت سے تلاش ہے اور اس کے لیے عالمی سطح پر شناخت میں مدد دینے کی اپیل بھی جاری ہوچکی ہے۔دلچسپ ترین بات تو یہ ہے کہ ممبئی پولیس بھی اس شخص سے لاعلم ہے،ایک بھارتی اخبار نے اپنی رپورٹ میں دعوی کیاکہ انیل منور اس وقت ویسٹ انڈیز میں ہوسکتا ہے جہاں پر کیریبیئن پریمیئر لیگ جاری ہے۔ذرائع کے حوالے سے یہ بھی دعوی کیاگیاکہ مذکورہ شخص کا اصل نام انیل منور نہیں بلکہ نام کا پہلا حصہ یقینی طور پر ایمیو ہے، تفتیش کار اس کے نام کا دوسرا حصہ جاننے کی کوشش کررہے ہیں۔انیل کا نام ڈی کمپنی سے بھی جوڑا جا رہا اور یہ خیال بھی پایا جاتا ہے کہ وہ دبئی کا ہی رہائشی ہوگا،یو اے ای روانگی سے قبل انیل ممبئی میں رہا جہاں اس کا ایک مخصوص بکی سے گہرا تعلق تھا جسکے نام میں کوٹھاری آتا ہے۔حال ہی میں ممبئی پولیس میں اے سی پی کے عہدے سے ریٹائر ہونے والے سنیل دیش مکھ نے کہاکہ میں نے کبھی اس کے بارے میں نہیں سنا تاہم اخبار اپنے ذرائع کی بنیاد پر یہ دعوی کررہا ہے کہ انیل اس وقت ویسٹ انڈیز میں ہی ہے۔ یاد رہے کہ آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ کے جنرل منیجر الیکس مارشل کا کہنا تھا کہ انیل منور کی اصل شناخت بدستور پراسرار ہے۔اس نے الجزیرہ کے پروگرام میں اہم کردار ادا کیا، اس کے باوجود قانون نافذ کرنے والے ادارے اور امیگریشن ذرائع اسے شناخت کرنے یا جائے قیام کے بارے میں کچھ بتانے سے قاصر ہیں اسی لیے کرکٹ برادری سے ان کی شناخت میں مدد دینے کی اپیل جاری کی گئی ہے۔واضح رہے کہ الجزیرہ چینل کرکٹ میں کرپشن کے حوالے سے اپنی دستاویزی فلم کا دوسرا حصہ ایک ہفتے کے اندر نشر کریگا جس میں نئے انکشافات کی توقع ہورہی ہے۔ادھر سری لنکاکرکٹ میں کرپشن کے خلاف صفائی مہم کا آغاز ہوچکا ہے۔
جس کے پہلے مرحلے میں بورڈ نے فکسنگ الزامات کے بعد انٹرنیشنل وینیوز کے انچارج گوڈ فرے ڈیبریرا کو برطرف کردیا، چند ماہ قبل الجزیرہ چینل کی جانب سے نشر کی جانیوالی ایک دستاویزی فلم میں گال ٹیسٹ میچز کے دوران پچ فکسنگ کا انکشاف سامنے آیا تھا، گوڈفرے کی برطرفی بھی اس حوالے سے عمل میں آئی ہے۔بورڈ کے ایک آفیشل نے کہاکہ انٹرنیشنل کرکٹ کونسل کو بھی گوڈ فرے کے بارے میں
تحفظات تھے، تمام معاملات کو مدنظر رکھتے ہوئے انھیں ذمہ داری سے ہٹانے کا فیصلہ کیا گیا ہے۔دوسری جانب سری لنکا کے ایک سابق کپتان بھی میچ فکسنگ تحقیقات کی زد میں آگئے ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق آئی سی سی کے اینٹی کرپشن یونٹ نے مذکورہ کرکٹر کے تین موبائل فون اپنے قبضے میں لے لیے، ایک بڑے فکسنگ معاملے کی جانچ میں ان کا نام بھی سامنے آرہا ہے تاہم ابھی شناخت ظاہر نہیں کی گئی۔