اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

پھیپھڑوں کو انسانی جسم سے باہر 24 گھنٹے تک زندہ رکھنے والا نظام تیار

datetime 10  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لندن(نیوزڈیسک )ماہرین نے انسانی پھیپھڑے کو جسم سے باہر زندہ رکھنے والی مشین تیار کی ہے جس کے تحت پھیپھڑے 24 گھنٹے تک اس مشین کے تحت سانس لے سکیں گے اور اس طرح پھیپھڑوں کی منتقلی کے منتظر مریضوں کی دوگنی تعداد کی جان بچانا ممکن ہوگا۔عطیہ کئے جانے والے پھیپھڑے کو مریض تک پہنچانے کے لیے برف میں رکھا جاتا تھا تاکہ وہ خراب نہ ہوجائے لیکن صرف 6 گھنٹے بعد ہی پھیپھڑے ناکارہ ہوکر مریض میں منتقلی کے قابل نہیں رہتے تھے۔ اب نئے طریقے میں پھیپھڑوں کو ایک پلاسٹک باکس میں رکھا جاتا ہے جس میں ایک پمپ سے مسلسل خون فراہم کیا جاتا ہے اور اسے ’سانس لیتے پھیپھڑوں‘ کا نام دیا گیا ہے جس سے اعضا بہتر حالت میں رہتے ہیں اور جلد خراب نہیں ہوتے۔ اس سے قبل کسی عطیہ کی وصیت کرنے والےشخص کی وفات کے بعد پھیپھڑے نکالنے اور اسے وصول کرنے والے مریض تک پہنچانے میں بہت وقت لگتا تھا اور پھیپھڑوں کی صرف 20 فیصد تعداد ہی مریضوں کے لیے کارآمد ہوتی تھی۔
برطانیہ میں رائل برومٹن اینڈ ہیئرفیلڈ ہسپتال اور ریسرچ سینٹر میں اس نئے نظام کے تحت 12 آپریشن کئے جاچکے ہیں جو کامیاب رہے ہیں، نئی ٹیکنالوجی سے فائدہ ا±ٹھانے والے مریضوں کا پھیپھڑوں کی منتقلی کے بعد کہنا تھا کہ وہ خوش نصیب ہیں کہ اس ٹیکنالوجی نے ان کی جان بچائی کیونکہ مریضوں کی بہت بڑی تعداد پھیپھڑوں کے انتظار میں ہی دنیا سے رخصت ہوجاتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…