بدھ‬‮ ، 27 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

گلوبل وارمنگ سے جنوبی ایشیا کے دریائی پانی میں اضافہ متوقع،اگلے 25 برسوں میں دریائے سندھ کے پانی میں کتنے فیصد اضافے کا امکان ہے؟ماہرین نے بتادیا

datetime 9  اگست‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(آن لائن) ماہرین نے کہا ہے کہ مستقبل میں پاکستان سمیت جنوبی ایشیا کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کی فراہمی اور بہاؤ میں غیرمعمولی اضافہ ہوگا۔اقوامِ متحدہ کے تحت بین الحکومتی پینل برائے آب و ہوائی تبدیلی (آئی پی سی سی) کی پانچویں تجزیاتی رپورٹ میں ماہرین نے کہا ہے کہ نمی سے بھرپور مستقبل جنوبی ایشیائی دریاؤں کا منتظر ہے اور اس کیلئے ماہرین نے 1976 سے 2005 کے درمیان خطے کے دریاؤں کا ایک بیس لائن سروے کیا ہے۔

رپورٹ کے مطابق 2046 سے 2075 کے درمیان جنوبی ایشیا کے تمام بڑے دریاؤں میں پانی کی مقدار 20 سے 30 فیصد تک بڑھ جائے گی۔ اس بات کا انکشاف رپورٹ کے مرکزی مصنف ہونگ ڑنگ زینگ نے کیا ہے جس کی تفصیلات جرنل آف ہائیڈرولوجی میں شائع ہوئی ہیں۔اس وقت جنوبی ایشیا کے جو علاقے خشک ہیں وہاں نمی دو فیصد سے زائد اور موجود نمی سے بھرپور علاقوں میں ڈیڑھ سے دو فیصد نمی بڑھ جائے گی۔ ماہرین نے 29 برس تک جنوبی ایشیا کے دریاؤں کے بہاؤ میں کمی بیشی کو احتیاط سے نوٹ کیا ہے۔جنوبی ایشیا 54 بڑے دریاؤں کی سرزمین ہے جن میں دریائے سندھ، دریائے گنگا اور دریائے برہم پترا اور اس کے طاس بہت مشہور ہیں۔ ان کا ظہور چین علاقے تبت سے ہوتا ہے۔ دریائے سندھ کا طاس چین کو افغانستان، پاکستان اور بھارت سے ملاتا ہے جبکہ برہم پترا اور گنگا سے جڑنے والے ممالک میں بنگلہ دیش، بھوٹان، بھارت اور نیپال شامل ہیں۔سروے کے دوران ماہرین نے زمینی اور سیٹلائٹ ڈیٹا اور تصاویر سے دریاؤں کا مستقبل نامہ تخلیق کیا ہے جو نئے مطالعے سے ہم آہنگ بھی ہے۔ماہرین نے کہا ہے کہ مستقبل میں دریائے سندھ کے پانی کا بہاؤ 10 فیصد تک بڑھ سکتا ہے جبکہ گنگا اور برہم پترا میں پانی کی مقدار 15 فیصد تک بڑھ سکتی ہے۔

سری لنکا کے نرمدا تاپتی علاقے کے دریاؤں میں پانی میں 20 فیصد تک اضافہ ہوگا۔پاکستان کے بالائی علاقوں میں ہزاروں گلیشیئر موجود ہیں اور ان کا پگھلاؤ تیزی سے جاری ہے۔ برف گھلنے سے گلگت، استور اور دیگر علاقوں کا پانی بھی دریائے سندھ میں شامل ہوجائے گا۔ اس طرح پورے دریائے سندھ میں پانی کی مقدار اور بہاؤ بڑھے گا۔لیکن ماہرین نے بڑھتے ہوئے درجہ حرارت کو اس کی وجہ قرار دیا ہے جس سے سردیاں بھی گرم ہوں گی اور گرمیوں میں اوسط درجہ حرارت بڑھے گا جس کا مشاہدہ ہم آج بھی کررہے ہیں۔

اس ضمن میں بین الاقوامی مرکز برائے پہاڑ اور ترقی (آئی سی آئی ایم او ڈی) سے وابستہ دریائی طاس کے نگران ارون شریستہ کہتے ہیں کہ ہم سمجھ رہے تھے کہ جنوبی ایشائی دریاؤں میں پانی کم ہورہا ہے لیکن خود ان دریاؤں سے حاصل ڈیٹا، فیلڈ رپورٹس اور سیٹلائٹ تصاویر بتاتی ہیں کہ تمام دریا کے پانی میں اضافہ ہوگا۔شریستا کے مطابق اگر اس پانی کو درست طریقے سے استعمال کیا جائے تو جنوبی ایشیا میں غربت کے خاتمے اور معاشی ترقی میں مدد مل سکے گی کیونکہ خطے میں آبادی کا انحصار زراعت پر ہے۔

تاہم دریائی بہاؤ سے سیلاب، زمینی کٹاؤ، سیم اور خشک سالی کے خطرات بھی بڑھیں گے۔پاکستان کے 145 اضلاع میں سے 50 ایسے ہیں جو براہِ راست سیلابی راستوں کی زد میں آتے ہیں۔ دوسری جانب گلیشیئر پگھلنے سے بھی پاکستان کے بالائی علاقوں میں غیرمتوقع اور فوری سیلاب کا خطرہ اپنی جگہ موجود ہے۔پاکستان کے محکمہ موسمیات کے ڈائریکٹر جرنل اور جنوبی ایشیا میں آب و ہوا میں تبدیلی کے ممتاز ماہر ڈاکٹر غلام رسول نے اس رپورٹ پر تبصرہ کرتے ہوئے کہا کہ اب پاکستان کو سیلاب جھیلنے والی زراعت، پانی میں اگنے والی فصلوں اور انفراسٹرکچر پر سرمایہ کاری کی ضرورت ہے۔ غلام رسول نے جنوبی ایشیائی ممالک کے درمیان مشترکہ تعاون اور سیلاب سے بروقت خبردار کرنے والے نظام کی ضرورت پر بھی زور دیا۔

موضوعات:



کالم



شیطان کے ایجنٹ


’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…