اسلام آباد(سی پی پی ) ایک دوسرے سے ہارنیوالے بھی دھاندلی کے خلاف ساتھ نظر آنے لگے۔ این اے 58 سے شکست کھانے والے راجہ جاوید اخلاص اور فتح سمیٹنے والے راجا پرویز اشرف دھاندلی کے خلاف احتجاج میں ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ نظر آئے،سوشل میڈیا پر وائرل ہونے والی تصاویر پر صارفین نے دلچسپ تبصرے شروع کردئیے۔
تفصیلات کے مطابق پاکستان تحریک انصاف نے انتخابات 2018 میں شاندار کامیابی سمیٹتے ہوئے 116 نشستیں حاصل کر لیں ہیں اور اب وہ اپنے اتحادیوں کو ساتھ ملا کر حکومت سازی کے عمل میں مصروف ہیں۔ دوسری جانب مسلم لیگ ن ، پیپلز پارٹی اور دیگر جماعتوں نے 2018 کے انتخابات میں شکست کے بعد انتخابات کو دھاندلی شدہ قرار دے دیا اور تحریک انصاف کے خلاف کل جماعتی کانفرنس میں ہم خیال جماعتوں کے نام سے اتحاد تشکیل دیدیا گیا۔اس اتحاد نے گزشتہ روز الیکشن کمیشن کے سامنے بھرپور احتجاج کیا۔ ہم خیال جماعتوں کی جانب سے احتجاج کیا میں شرکا کی کوئی خاص تعداد موجود نہ تھی تاہم اس احتجاج میں ہم خیال جماعتوں مسلم لیگ ن ، پاکستان پیپلز پارٹی ،،متحدہ مجلس عمل اور دیگر جماعتوں کی قیادت نے شرکت کی۔انہوں نے نہ صرف انتخابات میں مبینہ دھاندلی پر احتجاج کیابلکہ آئندہ کے حوالے لائحہ عمل بھی طے کیا۔اس موقع پر بہت سے ایسے لوگ بھی دھاندلی کے خلاف احتجاج کررہے تھے جنہوں نے انتخابات میں ایک دوسرے کو شکست دی تھی۔اس حوالے سے این اے 58 سے فاتح راجہ پرویز اشرف اور شکست کھانے والے راجہ جاوید اخلاص بھی ایک دوسرے کے ساتھ ساتھ دھاندلی کے خلاف احتجاج کررہے تھے۔اس موقع پر لی گئی انکی تصویر سوشل میڈیا پر وائرل ہوچکی ہے اور اس حوالے سے صارفین نے اس پر دلچسپ تبصرے شروع کر دئیے ہیں۔صارفین کا کہنا ہے کہ اگر ہارنے والا جیتنے والے کے ساتھ کھڑا ہے تو پھر دھاندلی کے خلاف احتجاج کس کیخلاف کیا جارہا ہے۔