اسلام آباد (آئی این پی) چین نے 4ممالک ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت (تاپی)پر مشتمل گیس پائپ لائن کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کر دی، متوقع طور پر 9.6ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے تعمیر ہونے والا تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ سالانہ 33ارب کیوبک میٹرز گیس فراہم کرے گا۔بدھ کو برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان انٹر گیس سسٹم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مبین صولت نے کہا ہے کہ
چین کی جانب سے تابی گیس پائپ لائن منصوبے کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی گئی ہے، جس کا واضح مطلب یہ ہے کہ چین کو ترکمانستان کے ساتھ مستقبل میں تعمیر کئے جانے والے منصوبے کا متبادل مل چکا ہے، چین کا مستقبل میں ترکمانستان کے ساتھ گیس پائپ لائن بچھانے کا منصوبہ تھا جو کہ متعدد وسطی ایشیائی ریاستوں سے گزر کر ہونا تھا، تاہم چین اگر اس منصوبے کا حصہ بنتا ہے تو پھر پاکستان کے ذریعے شاہرائے قراقرم کے راستے اس پائپ لائن کے ذریعے استفادہ حاصل کر سکتا ہے،تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ دو مرحلوں میں مکمل کیا جائے گا، پہلے مرحلے میں کمپریسرز کے بغیر پائپ لائن بچھائی جائے گی،اس عمل کے باعث منصوبے کی لاگت میں نمایاں کمی واقع ہو گی جبکہ دوسر مرحلے میں 11کمپریسرز کی تنصیب عمل میں لائی جائے گی،پہلے مرحلے کیلئے ایشین ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے ایک ارب سے 1.5ارب ڈالر جبکہ اسلامی ڈویلپمنٹ بینک کی جانب سے ایک ارب ڈالرز کا قرض فراہم کیا جائے گا، باقی ماندہ رقم کا بندوبست دیگر ذرائع سے کیا جائے گا۔ چین نے 4ممالک ترکمانستان، افغانستان، پاکستان اور بھارت (تاپی)پر مشتمل گیس پائپ لائن کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کر دی، متوقع طور پر 9.6ارب ڈالر کی سرمایہ کاری سے تعمیر ہونے والا تاپی گیس پائپ لائن منصوبہ سالانہ 33ارب کیوبک میٹرز گیس فراہم کرے گا۔بدھ کو برطانوی خبر رساں ادارے کے مطابق پاکستان انٹر گیس سسٹم کے چیف ایگزیکٹو آفیسر مبین صولت نے کہا ہے کہ چین کی جانب سے تابی گیس پائپ لائن منصوبے کا حصہ بننے کی خواہش ظاہر کی گئی ہے