اسلام آباد (آئی این پی) پاکستان تحریک انصاف کے رہنما اسد عمر نے کہا ہے کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے آئی ایم ایف، کمرشل قرضے اور دوست ممالک سے مدد حاصل کرنے کے آپشن موجود ہیں، عوام کو ریلیف دینے کیلئے 100 روز میں سمت کا تعین کریں گے، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں کمی کریں گے، سابق حکومت کے معاہدوں کو ختم نہیں کریں گے اور وفاقی حکومت جو بجٹ منظور کرائے گی اس کی ذمہ داری بھی لے گی، نواز شریف کو آزاد کرانے کیلئے ڈیل کی باتوں میں صداقت نہیں ہے۔
وہ صحافیوں سے غیر رسمی گفتگو کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ کرنٹ اکاؤنٹ خسارے پر قابو پانے کیلئے مختلف آپشن موجود ہیں، اوورسیز پاکستانیوں کیلئے بانڈز جاری کرنے پر کام کیا جا رہا ہے، آئی ایم ایف ، کمرشل قرضے اور دوست ممالک سے مدد حاصل کرنے کے آپشن موجود ہیں، نواز شریف کو آزاد کرنے کیلئے ڈیل کی باتوں میں صداقت نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ عوام کو فوری ریلیف نہیں دے سکتے، 100روز میں سمت کا تعین کریں گے، عوام سے کسی معاہدے یا فیصلے کو نہیں چھپایا جائے گا، گزشتہ حکومت کے کئے گئے معاہدے پارلیمنٹ میں پیش کریں گے، اسٹیل مل اور پی آئی اے سمیت 200اداروں کی نجکاری کی بات نہیں کی، خسارے میں چلنے والے اداروں کو ویلتھ فنڈ میں ڈالیں گے، ایف بی آر کا نیا چیئرمین تعینات کریں گے، ملک میں بڑے پیمانے پر ٹیکس چوری ہو رہا ہے، ان ڈائریکٹ ٹیکسوں میں کمی کی جائے گی، سابق حکومت کے معاہدوں کو ختم نہیں کریں گے۔ اسد عمر نے کہا کہ سی پیک منصوبوں کو مزید فعال اور موثر بنایا جائے گا، قطر سے ایل این جی درآمد کے معاہدے پارلیمنٹ میں پیش کریں گے، حکومت جو دفاعی بجٹ منظور کرائے گی اس کی مکمل ذمہ داری بھی لے گی)