اتوار‬‮ ، 12 اکتوبر‬‮ 2025 

دنیا کی پانچ عجیب وغریب ترین الرجیز

datetime 9  مئی‬‮  2015
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (نیوز ڈیسک ) الرجی عام طور پر ایسے ردعمل کو کہتے ہیں جو بیرونی فضا میں موجود کسی بھی عنصر کو جسم قبول نہ کرنے کی صورت میں ظاہر کرتا ہے۔ ماہرین کی رائے میں دنیا بھر میں کروڑوں کی تعداد میں الرجیز کی مختلف اشکال موجود ہیں تاہم ان میں سے کچھ اتنی دلچسپ ہیں کہ ان کے بارے میں تصور بھی محال ہے کہ یہ بھی الرجی کی شکل ہوسکتی ہیں۔ دنیا کی پانچ عجیب وغریب ترین الرجیزکچھ یوں ہیں:
ہر 23ملین لوگوں میں سے کسی ایک شخص کو پانی سے الرجی ہوتی ہے۔جی ہاں یہ ناقابل یقین ہے تاہم اس الرجی کو ایکواجینک یورٹیکاریا کہتے ہیں۔ اس مرض کا شکار لوگ پانی کا کسی بھی شکل میں استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ ایسے لوگ پینے کیلئے ڈائٹ کوک استعمال کرتے ہیں جبکہ غسل کیلئے بھی وہ مشکل سے ایک منٹ ہی شاور کے نیچے گزار پاتے ہیں، دوسری صورت میں ان کی جلد پر سرخ دھبے اور چھوٹے چھوٹے سے زخم بن جاتے ہیں۔دوسری دلچسپ الرجی ورزش کرنے سے ہوتی ہے۔ اسے ایکسرسائز انڈیوسڈ اینافلیکسز کہتے ہیں۔ اس مرض کا شکار لوگ معمولی سی مشقت کرنے کی صورت میں شدید ترین تھکاوٹ کا شکار ہوجاتے ہیں، انہیں سانس لینے میں دشواری ہوتی ہے اور زیادہ طبیعت خراب ہونے کی صورت میں ان کا بلڈ پریشر اس قدر گرجاتا ہے کہ ان کیلئے مصنوعی سہارے کے بغیر سانس لینا دشوار ہوجاتا ہے۔
شدید سردی ہر شخص کو ہی بری لگتی ہے لیکن کچھ لوگوں کیلئے یہ اس قدر ناقابل برداشت ہوتی ہے کہ ان کیلئے موسم سرما میں گھر سے نکلنا ہی مشکل ہوجاتا ہے کیونکہ سردی میں آتے ہی ان کی جلد پر سرخ دھبے نمودار ہونے لگتے ہیں اور ان کی سانس اکھڑنے لگ جاتی ہے۔ یہ کیفیت صرف سردی تک ہی محدود نہیں ہوتی ہے بلکہ یہ لوگ برف والا پانی یا حتیٰ کہ کولڈ ڈرنکس بھی استعمال نہیں کرسکتے ہیں۔ اسے کولڈ ارٹیکیریا کہتے ہیں۔ اس کی علامات میں جلد پر سرخ دھبوں کے ساتھ جلد کی سوزش بھی شامل ہے۔ زیادہ شدید نقصان کی صورت میں بلڈ پریشر بے حد گر جاتا ہے، مریض بے ہوش ہوسکتا ہے، حتیٰ کہ اس کی موت بھی واقع ہوسکتی ہے۔کچھ لوگوں کو سیمن سے بھی الرجی ہوتی ہے۔ ایک اندازے کے مطابق امریکہ میں اس الرجی کا شکار افراد کی تعداد بیس سے چالیس ہزار کے بیچ ہے۔ اس الرجی کا شکار افراد کی جلد سیمن میں موجود کچھ اجزاءکو قبول نہیں کرتی ہے اور اس کی وجہ سے ان کی جلد پر خارش اور جلن پیدا ہونے لگتی ہے۔اس الرجی کا شکار افراد کیلئے پارٹنر تلاش کرنا بے حد مشکل ہوتا ہے نیز اگر یہ مردوں میں ہو تو خود ان کیلئے اپنا سیمن بھی برداشت کرنا ممکن نہیں ہوتا ہے۔ایک اور دلچسپ الرجی سورج کی شعاو¿ں سے ہوتی ہے۔ اس الرجی کا شکار افراد سن بلاک استعمال کئے بغیر گھر سے نہیں نکل سکتے کیونکہ ان کی جلد میں سورج سے نکلنے والی شعاو¿ں کو قبول کرنے کی صلاحیت نہیں ہوتی ہے، اور اس کا نتیجہ یہ نکلتا ہے کہ ان کی جلد پر جلن، خارش، سرخ دھبے اور دانے نمودار ہونے لگتے ہیں۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



دنیا کا واحد اسلامی معاشرہ


میں نے چار اکتوبر کو اوساکا سے فوکوشیما جانا…

اوساکا۔ایکسپو

میرے سامنے لکڑی کا ایک طویل رِنگ تھا اور لوگ اس…

سعودی پاکستان معاہدہ

اسرائیل نے 9 ستمبر 2025ء کو دوحہ پر حملہ کر دیا‘…

’’ بکھری ہے میری داستان ‘‘

’’بکھری ہے میری داستان‘‘ محمد اظہارالحق کی…

ایس 400

پاکستان نے 10مئی کی صبح بھارت پر حملہ شروع کیا‘…

سات مئی

امریکی وزیر خارجہ مارکو روبیو نے وزیر خارجہ اسحاق…

مئی 2025ء

بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…