اسلام آباد(آن لائن)سابق وزیراعظم نوازشریف سے متعلق این آر او کے تحت بیرون ملک جانے کی افواہیں کو تقویت ملنے لگی ہے ، نوازشریف کا بڑھتا ہوا مرض اور ڈاکٹرز پینل کی جانب سے لندن بھجوانے کی باقاعدہ تجویز رواں ہفتہ آنے کا امکان ہے ، نوازشریف کے ذاتی معالج ڈاکٹر عدنان ملک کا مذکورہ ڈیل میں اہم کردار ہو گا۔ انتہائی معتبر ذرائع سے معلوم ہوا ہے کہ سابق وزیراعظم محمد نوازشریف نے حالیہ دنوں میں
گورنر خیبرپختونخوا اور پنجاب نے اڈیالہ جیل میں نوازشریف سے ملاقاتوں کے دوران اہم ٹاسک لے کر واپس آئے تھے جس کے پیش نظر نوازشریف کو ہسپتال اور ہسپتال سے لے کر لندن تک سفر کرایا جانا ہے ۔نوازشریف کی جانب سے این آر او کیے جانے کی آفر اس وقت ہوئی جب انہیں معلوم ہوگیا کہ ملک میں پارٹی ان کی دسترس میں نہیں رہی اور خونی رشتے بھی جدا جدا ہونے لگنے ہیں کیونکہ نوازشریف کی خواہش تھی کہ وہ لندن سے پاکستان واپسی کے موقع پر وہ ایک ریلی کی صورت میں اڈیالہ جیل جائیں اور ملکی تاریخ کا طویل ترین خطاب کریں لیکن سابق وزیراعلی پنجاب شہبازشریف نے ان کی یہ خواہش اسی لئے پوری نہ کی کہ نوازشریف اس سے قبل بھی پارٹی پر گرفت مضبوط رکھتے ہیں اور اس خطاب سے وہ تاحیات قابض ہوں گے۔نوازشریف اندرونی کہانی کو سمجھنے کے بعد فیصلہ کرنے میں کرتے ہوئے کہا کہ انہیں ملکی سیاست کو ہمیشہ کیلئے خیرباد کہہ کر ملک سے باہر چلے جانا چاہیے جس کے بعد انہوں نے اہم مشاورت کے بعد اپنے ذاتی معالج عدنان ملک کی خدمات حاصل کیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ عدنان ملک کو ٹاسک دیا گیا ہے کہ وہ میڈیکل بورڈ کی ٹیم کو قائل کریں گے کہ نوازشریف کا علاج اسی ڈاکٹر سے کرایا جائے جس نے ان کا بائی پاس کیا تھا اور
اس حوالے سے ڈاکٹرز پینل اور عدنان ملک کے درمیان ڈیل مکمل ہو چکی ہے جس کا صرف اعلان ہونا باقی ہے جو رواں ہفتے متوقع ہے ۔دوسری جانب ایک اہم مسلم لیگی رہنما اور نوازشریف کے دست راست پرویز رشید نے بھی برملا اظہارکیا ہے کہ نوازشریف کا علاج پاکستان میں ممکن نہیں لہذا انہیں بیرون ملک علاج کی غرض سے جانا پڑے گا ۔۔۔۔)