اسلام آباد (این این آئی) پاکستان مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان قومی اسمبلی میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کے قیام پر اتفاق ہوگیا جبکہ مولانا فضل الرحمان نے ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مندی ظاہر کردی ہے۔پیر کو سپیکر قومی اسمبلی ایاز صادق کے گھر پر مسلم لیگ (ن) ،پیپلزپارٹی، ایم ایم اے اور اے این پی کے رہنماؤں کا مشترکہ اجلاس ہوا
جس میں شہباز شریف،سردار ایاز صادق، خواجہ آصف، خواجہ سعد رفیق، مشاہد حسین سید، عبدالقادر بلوچ، شاہد خاقان عباسی ،احسن اقبال ،راجہ ظفرالحق اور دیگر (ن) لیگی رہنماؤں نے شرکت کی ۔پیپلزپارٹی کے وفد کی قیادت خورشید شاہ نے کی جس میں شیری رحمان، نوید قمر، قمر زمان کائرہ، راجہ پرویزاشرف اور یوسف رضا گیلانی شامل تھے جبکہ غلام بلور، میاں افتخار، مولانا فضل الرحمن اور مولانا انس نورانی بھی اجلاس میں شریک ہوئے۔ ذرائع کے مطابق اجلاس میں مسلم لیگ (ن)، پیپلزپارٹی، عوامی نیشنل پارٹی اور متحدہ مجلس عمل کے درمیان قومی اسمبلی میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کے قیام پر اتفاق ہوگیا ہے جبکہ پیپلزپارٹی بھی اس الائنس کا حصہ ہوگی۔ذرائع کے مطابق مشترکہ اجلاس میں قومی اور صوبائی اسمبلیوں کے اندر اور باہر سخت احتجاج اور آئندہ دو روز میں آل پارٹیز کانفرنس طلب کرنے پر اتفاق کیا گیا ہے۔ذرائع کے مطابق اجلاس میں مولانا فضل الرحمن نے حلف اٹھانے کے بارے میں کچھ تحفظات کا اظہار کیا تاہم وہ ایم ایم اے کے پارلیمنٹ میں جانے پر رضا مند ہوگئے ۔ذرائع کے مطابق مولانا فضل الرحمن کے اصرار پر حکومتی نمبر گیم کو آن رکھنے پر بھی اتفاق کیا گیا جبکہ انتخابات میں دھاندلی کے بارے میں اپوزیشن میں ایک وائٹ پیپر بھی جاری کرنے پر اتفاق کیاگیا ہے۔ اجلاس میں گرینڈ اپوزیشن الائنس کیلئے بلوچستان کی جماعتوں کو بھی اعتماد میں لینے اور شامل کرنے کی کوشش پر اتفاق کیا گیا ہے۔ نجی ٹی وی کے مطابق اے پی سی کے اجلاس میں مولانا فضل الرحمن نے تمام شرکا کو مشورہ دیتے ہوئے کہا کہ آپ لوگ وفاق میں حکومت بنانے کا کیوں نہیں سوچتے؟اگر نمبر گیم پر محنت کی جائے تو کامیابی مل سکتی ہے اور پی پی اور (ن) لیگ ارادہ کر لیں تومیں زور لگانے کو تیار ہوں۔