ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

تخت پنجاب پر بھی کھلاڑی ، کپتان نے شیر کے منہ سے جیت چھین لی، تحریک انصاف کو نمبر گیم میں بڑی کامیابی ،جہانگیر ترین اور علیم خان آزاد امیدواروں سے جہاز بھر کر لاہور لے آئے

datetime 28  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) پنجاب کی حکمرانی کیلئے مسلم لیگ ن اورتحریک انصاف میں دوڑ شروع ہو گئی، دونوں جماعتوں نے حکومت بنانے کے دعوے کر دیئے، مسلم لیگ ن 127 اور پی ٹی آئی 122 نشستوں کے ساتھ پہلے اور دوسرے نمبر پر ہیں، آزاد ارکان کی تعداد 29 ہے جبکہ ق لیگ 7 پیپلز پارٹی 6 بی اے پی، فنکشنل لیگ اور پی اے آر کی ایک ایک سیٹ ہے۔پنجاب اسمبلی

میں مجموعی نشستوں کی تعداد 371 ہے جس میں 66 نشستیں خواتین اور 8 اقلیتوں کے لئے مخصوص ہیں اور کسی بھی جماعت کو حکومت بنانے کیلئے 149 نشستیں درکار ہیں، آزاد ارکان کا پلڑا جس طرف بھاری ہو گا وہی جماعت پنجاب میں حکومت بنائے گی، تحریک انصاف نے پنجاب میں حکومت سازی کے لئے رابطے تیز کر دیئے، نجی ٹی وی رپورٹ کے مطابق آزاد ارکان کی پی ٹی آئی میں شمولیت کیلئے عمران خان نے جہانگیر ترین، شاہ محمود قریشی اور چودھری سرور کو ٹاسک دے دیا، جنہوں نے رابطوں کا آغاز کر دیا،عوامی مسلم لیگ کے سربراہ شیخ رشید اور مسلم لیگ ق کے رہنما چودھری پرویز الٰہی بھی آزاد ارکان کے ساتھ رابطوں میں ہیں۔ ترجمان پی ٹی آئی فواد چودھری نے بتایا آزاد ارکان کا ایک گروپ تحریک انصاف میں آج شامل ہو جائے گا۔ادھر مسلم لیگ ن نے بھی عددی برتری حاصل ہونے پر پنجاب میں حکومت بنانے کیلئے کمر کس لی اور آزاد ارکان سے رابطے شروع کر دیئے ہیں۔مظفر گڑھ سے کامیاب 2 ایم این ایز اور7 ایم پی ایز نے پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت کا فیصلہ کرلیا، آج چیئرمین پی ٹی آئی سے ملاقات کے بعد باقاعدہ اعلان کریں گے۔ذرائع کے مطابق، این اے 181 سے شبیر قریشی نے غلام مصطفیٰ کھر جبکہ این اے 185 سے باسط سلطان بخاری نے معظم جتوئی کو شکست دی تھی۔ پی پی 275 سے آزاد رکن صوبائی اسمبلی

خرم سہیل لغاری، پی پی 277 سے آزادرکن صوبائی اسمبلی علمدار قریشی اور پی پی 272 سے آزاد رکن قومی و صوبائی اسمبلی باسط سلطان بخاری بھی پاکستان تحریک انصاف میں شمولیت اختیار کریں گے۔جہانگیر ترین اور علیم خان کے ساتھ یہ ایم پی ایز جہاز میں سوار ہو کر ملتان سے لاہور پہنچ چکے ہیں۔ الیکشن کمیشن کی جانب سے جاری اپ ڈیٹ کے مطابق ای سی پی کو اب تک نیشنل اسمبلی کی 230 جبکہ صوبائی اسمبیلیوں

کی 500 نشستوں کے نتائج موصول ہو چکے ہیں جو کہ مجموعی تعداد کا 86.8 فیصد ہے۔قومی اسمبلی کی 230 نشستوں کے نتائج کے مطابق پاکستان تحریکِ انصاف 116 سیٹوں کے ساتھ پہلے، پاکستان مسلم لیگ (ن) 64 سیٹوں کے ساتھ دوسرے جبکہ پاکستان پیپلز پارٹی 43 سیٹوں کے ساتھ تیسرے نمبر پر ہے۔ان جماعتوں کے علاوہ متحدہ مجلس عمل 12، پاکستان مسلم لیگ (ق) 4، بلوچستان نیشنل پارٹی 3، متحدہ قومی موومنٹ 6 اور بلوچستان عوامی پارٹی 2 نشستیں حاصل کرنے میں کامیاب رہی۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…