ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

خواجہ آصف نے بغاوت کردی،آل پارٹیز کانفرنس کے فیصلوں کو قبول کرنے سے انکار،اگر ہم نے ان فیصلوں پر عمل کیا تو کیا ہوگا؟خطرناک پیش گوئی کردی

datetime 28  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

سیالکوٹ (آئی این پی ) سابق وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ ہم نے عمران خان کی روایات کو جاری نہیں رکھنا اور نہ ہی جمہوری عمل کو نقصان پہنچائیں گے ، اے پی سی میں جو فیصلے ہو رہے ہیں اس سے جمہوریت کو نقصان ہو گا ۔ وہ جمعہ کو نجی ٹی وی سے گفتگو کر رہے تھے ۔ خواجہ آصف نے کہا کہ جمہوریت کو نقصان پہنچا تو وفاق اور ملک کو نقصان ہو گا ۔ ہم نے کسی صورت عمران خان کی روایات کو جاری نہیں رکھنا ۔

ہم جمہوری عمل کو نقصان نہیں پہنچائیں گے ۔ انہوں نے کہا کہ اے پی سی میں جو فیصلے ہو رہے ہیں اس سے جمہوریت کو نقصان ہو گا ۔ واضح رہے کہ قبل ازیں ایم ایم اے کی جانب سے بلائی گئی آل پارٹیز کانفرنس نے عام انتخابات 2018ء کے نتائج کو مسترد کرتے ہوئے کہا ہے کہ اے پی سی میں شامل جماعتوں کے کامیاب ہونیوالے ارکان کی جانب سے قومی اسمبلی میں رکنیت کا حلف نہیں اٹھایا جائیگا جبکہ پاکستان مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے حلف نہ اٹھانے کے حوالے سے پارٹی سے مشاورت کیلئے دو روز کا وقت مانگ لیا ہے ۔ جمعہ کو ایم ایم اے کی جانب سے انتخابات 2018کے نتائج پر تحفظات کیلئے آل پارٹیز کانفرنس بلائی گئی جس میں پاکستان مسلم لیگ (ن) ٗ ایم ایم اے میں شامل جماعتوں کے مرکزی رہنما ٗ بلوچ رہنما میر حاصل خان بزنجو ٗ محمود خان اچکزئی ٗ عوامی نیشنل پارٹی کے رہنما ٗقومی وطن پارٹی کے سربراہ آفتاب احمد خان شیر پاؤ ٗ ایم کیو ایم کے رہنما فاروق ستار ٗ پاک سر زمین پارٹی کے سربراہ مصطفی کمال و دیگر رہنماؤں نے شرکت کی ۔ ذرائع کے اجلاس آل پارٹیز کانفرنس میں تمام جماعتوں کی جانب سے عام انتخابات 2018کے نتائج پر شدید تحفظات کا اظہار کیاگیا ۔ اے پی سی کے بعد اجلا س میں شریک رہنماؤں کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے ایم ایم اے کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ آل پارٹیز کانفرنس نے پورے اتفاق رائے کیساتھ 25جولائی 2018ء کے انتخابات کو مسترد کر دیا ہے ۔

انہوں نے کہاکہ اس الیکشن اور مینڈیٹ کو عوام کا مینڈیٹ نہیں سمجھتے ہیں بلکہ عوام کے مینڈیٹ پر ڈاکہ سمجھتے ہیں جو ڈالا گیا ہے اور اس کے نتیجے میں جولوگ اکثریت کا دعویٰ کررہے ہیں ان کو بھی تسلیم نہیں کرتے اور نہ ہی ان لوگوں کو حق حکمرانی دینا چاہتے ہیں ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ ہم نے از سر نو شفاف انتخابات کے انعقاد کے مطالبے پر اتفاق کیا ہے اور سب کا اتفاق ہے کہ ان جماعتوں کے جو لوگ منتخب ہوئے ہیں وہ حلف نہیں اٹھائیں گے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اے پی سی میں مسلم لیگ (ن)کے صدر شہباز شریف نے کہاہے کہ مجھے حلف نہ اٹھانے کے مسئلے پر پارٹی سے مشاورت کر نے دیجئے تاکہ اپنی پارٹی کا موقف آپ کو پہنچا سکوں تاہم باقی فیصلوں کے حوالے سے پاکستان مسلم لیگ (ن)نے ہماری حمایت کی ہے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ دوبارہ انتخابات کر انے کیلئے تحریک چلائیں گے ٗ ملک بھر میں احتجاجی مظاہرے ہونگے اس کیلئے فوری طورپر ایک کمیٹی بنائی جائیگی

جو شیڈول ترتیب دے گی اور عوام کو مظاہروں میں شرکت کی دعوت دے گی اور یہ ایک دوروز میں ہو جائیگا ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ جوجماعتیں اے پی سی میں میں شریک نہیں ہو سکیں جو انتخابات پر اعتراض رکھتی ہیں ان جماعتوں سے رابطے کرینگے تاکہ جامع اتفاق رائے حاصل کیا جاسکے اور پوری قوم کو ایک پلیٹ ٹارم جمع کیا جائے ۔مولانافضل الرحمن نے کہاکہ ملک میں جمہوریت چاہتے ہیں ٗ ہم جمہوریت کی بقاء چاہتے ہیں ٗ جمہوریت کیلئے قربانیاں دی ہیں ٗ

ہم جمہوریت کو اسٹیبلشمنٹ کے ہاتھوں یرغمال نہیں بننے دینگے ٗ ہم نے جمہوریت کی آزادی کی جنگ لڑنی ہے ۔انہوں نے کہاکہ جو قوتیں سمجھتی ہیں کہ سب کچھ ہمارے ہاتھ میں ہے ہم ان کو بتا دینا چاہتے ہیں آپ کے ہاتھ میں کچھ نہیں ہے ٗعوام فیصلہ کرینگے ۔ مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پارلیمنٹ نے الیکشن کمیشن کو اختیارات دیئے ٗ 20ارب روپے کی الیکشن کے اخراجات کی منظوری دی ٗیہ الیکشن کرائے ہیں ٗ اتنے اختیارات اور اتنا بڑا پیسہ کیوں قوم کا ضائع کیا ہے ۔

مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پریذائیڈنگ افسر ٗ آر اوز فوجی کے ہاتھوں یر غمال بنے رہے ہیں اور کوئی نتیجہ پولنگ ایجنٹ کو مہیا نہیں کیا گیا ۔مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ اس ملک میں از سر نوجمہوریت کی بحالی اور آزادی کیلئے آگے بڑھیں گے ۔انہوں نے کہاکہ دیکھتے ہیں یہ لوگ ایوان کیسے چلاتے ہیں ٗ یہ لوگ ڈاکے ڈال کر آئے ہیں ٗان کو ایوان میں داخل نہیں ہونے دینگے ٗ اس ایوان میں ان کا راستہ روکا جائیگا ۔ ایک سوال پر شہباز شریف نے کہاکہ ایوان میں حلف نہ اٹھانے کے معاملے پر پارٹی سے مشاورت کر کے اتوار کو اے پی سی کو آگاہ کرینگے تاہم مسلم لیگ (ن)تحریک چلانے کے حوالے سے پوری طرح متفق ہے ۔ شہباز شریف نے کہاکہ اس ملک میں بد ترین بے ضابطگی ہوئی ہے جس کی مثال نہیں ملی ۔ ایک سوال پر مولانا فضل الرحمن نے کہاکہ پیپلز پارٹی کے ساتھ دوبارہ کر رہے ہیں چند روز میں اگلا لائحہ عمل طے کرینگے ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…