ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

نواز شریف کو جیل سے احتساب عدالت تک پیشی پر لانا نگران حکومت اور سیکیورٹی اداروں کیلئے چیلنج بن گیا،حیرت انگیز فیصلہ کرلیاگیا

datetime 21  جولائی  2018 |

اسلام آباد (آن لائن) میاں نواز شریف کو جیل سے احتساب عدالت تک پیشی پر لانا نگران حکومت اور سیکیورٹی اداروں کیلئے چیلنج بن گیا‘ نگران حکومت نے اپنی جان چھڑانے کیلئے نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت انتخابات کے بعد رکھوائی‘ 30 جولائی کو نگران حکومت کی مدت پوری ہورہی ہے اور آنیوالی حکومت اس کی ذمہ دار ہوگی کہ

وہ سابق وزیراعظم کو کس طرح سیکیورٹی دیتی ہے۔ ذرائع کے مطابق میاں نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت تک پیشی پر لانا نگران حکوتم اور ایک اہم ادارے نے اپنے لئے درد سر قرار دیا۔ ایک اہم شخصیت نے اپنا نام ظاہر نہ کرنے پر بتایا کہ ریفرنسز کی سماعت کی تاریخ آگے لے جانے کے پیچھے یہی منطق ہے کہ میاں نواز شریف کو اڈیالہ جیل سے احتساب عدالت جب پیشی پر لایا جائے تو خدانخواستہ کوئی ناشگوار واقعہ ہوجائے تو نگران حکومت کے ساتھ ساتھ نیب ب بھی پھنس سکتی ہے۔ گرفتاری سے قبل نواز شریف اپنی ذمہ داری پر عدالت میں پیش ہوتے تھے اس لئے تمام سیکیورٹی اداروں کی سر دردی نہیں تھی۔ ان کی گرفتاری اب ریاست کیلئے درد سر بن گئی ہے اس لئے ریاست چاہتی ہے کہ نئی حکومت بننے تک کسی بھی قسم کا کوئی رسک نہ لیا جائے۔ احتساب عدالت میں اس وقت نواز شریف کے خلاف نیب ریفرنسز کی سماعت ہورہی ہے گرفتاری کے بعد نگران حکومت نے ایک نوٹیفکیشن جاری کیا تھا کہ نواز شریف کے خلاف ریفرنسز کی سماعت اڈیالہ جیل میں ہی ہوگی جو آئین اور قانون کے خلاف تھا تاہم احتساب عدالت نے اگلی سماعت کی تاریخ جب 30 جولائی دی تو نگران حکومت نے سکھ کا سانس لیا اور نوٹیفکیشن واپس لیا۔

نگران حکومت کی مدت 30 جولائی کو ختم ہورہی ہے۔ 30 جولائی کے بعد نئی حکومت بن جائے گی اور نواز شریف کی سیکیورٹی کی ذمہ دار وہ ہوگی ۔ ذرائع نے یہ بھی بتایا کہ سابق وزیراعظم میاں نواز شریف کے خلاف عدلاتوں سے جو فیصلہ آیا ہے وہ کمزور بنیادوں پر ہوا ہے ممکن ہے انتخابات کے بعد نواز شریف کی ضمانت ہوجائے گی۔ )

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…