پیر‬‮ ، 29 ستمبر‬‮ 2025 

موجودہ ملکی حالات کی 50فیصد ذمہ دار عدلیہ، میرے خلاف کون سازش کر رہا ہے؟من مرضی کے فیصلوں کی یقین دہانی پر ریفرنس ختم کرانے کا کس نے کہا؟جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے

datetime 21  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میرے اوپر کوئی کرپشن کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکتا،جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں مخصوصی گروہ کی جانب سے میرے خلاف مہم چلا دی جاتی ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج ہے جس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ہے،میرا دامن صاف ہے کہ اس لئےسپریم جوڈیشل کونسل میں اوپن ٹرائل کی درخواست دی ،تمام وکلا کو دعوت دیتا

کہ آکر دیکھیں کہ مجھ پرکرپشن الزامات میں کتنی صداقت ہے ، اگر کرپشن نظر آگئی تو مستعفی ہو جائوں گا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے میرے اوپر کوئی کرپشن کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکتا، جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں مخصوصی گروہ کی جانب سے میرے خلاف مہم چلا دی جاتی ہے،کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج ہے جس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ہے،میرا دامن صاف ہے کہ اس لئےسپریم جوڈیشل کونسل میں اوپن ٹرائل کی درخواست دی ،تمام وکلا کو دعوت دیتا کہ آکر دیکھیں کہ مجھ پرکرپشن الزامات میں کتنی صداقت ہے ، اگر کرپشن نظر آگئی تو مستعفی ہو جائوں گا، کہا گیا کہ یقین دہانیاں کروائیں کہ مرضی کے فیصلے دینگے تو آپ کے خلاف ریفرنسز ختم کرا دینگے، مجھے نوکری کی پرواہ نہیں ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ بار میں آکر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی عرصے سے خواہش تھی،میرا احتساب میری بار ہی کر سکتی ہے۔ اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے موجودہ ملکی حالات کی 50فیصد ذمہ دار ی عدلیہ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات کی 50فیصد ذمہ داری عدلیہ اور باقی 50فیصد دیگر اداروں پر عائد ہو تی ہے۔ پاکستان کا موازنہ امریکہ یا یورپ سے نہیں ہو سکتا ہے، بھارت، بنگلہ دیش یا سری لنکا کے ساتھ ہو سکتا ہے2030میں بھارت بڑی معاشی طاقت اور ہم پیچھے جا رہے ہیں,

بھارت میں ایک دن کیلئے سیاسی عمل نہیں رکا اور نہ ہی کبھی مارشل لا لگا،بھارت میں کرپشن اور بدانتظامی ہے پھر بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وکلا جرائم کی کمی کا سبب بنیں ، اس میں سہولت کار نہ بنیں ۔جسٹس منیر کا کردار ہر کچھ عرصے بعد سامنے آرہا ہے،ابھی تک قانون کے طلبا کو نہیں پتہ کہ جسٹس منیر نے کیا کام کیا تھا۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



مئی 2025ء


بھارت نے 26فروری2019ء کی صبح ساڑھے تین بجے بالاکوٹ…

1984ء

یہ کہانی سات جون 1981ء کو شروع ہوئی لیکن ہمیں اسے…

احسن اقبال کر سکتے ہیں

ڈاکٹر آصف علی کا تعلق چکوال سے تھا‘ انہوں نے…

رونقوں کا ڈھیر

ریستوران میں صبح کے وقت بہت رش تھا‘ لوگ ناشتہ…

انسان بیج ہوتے ہیں

بڑے لڑکے کا نام ستمش تھا اور چھوٹا جیتو کہلاتا…

Self Sabotage

ایلوڈ کیپ چوج (Eliud Kipchoge) کینیا میں پیدا ہوا‘ اللہ…

انجن ڈرائیور

رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…