ہفتہ‬‮ ، 30 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

موجودہ ملکی حالات کی 50فیصد ذمہ دار عدلیہ، میرے خلاف کون سازش کر رہا ہے؟من مرضی کے فیصلوں کی یقین دہانی پر ریفرنس ختم کرانے کا کس نے کہا،جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے تہلکہ خیز انکشافات کر دئیے

datetime 21  جولائی  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)میرے اوپر کوئی کرپشن کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکتا،جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں مخصوصی گروہ کی جانب سے میرے خلاف مہم چلا دی جاتی ہے، کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج ہے جس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ہے،میرا دامن صاف ہے کہ اس لئےسپریم جوڈیشل کونسل میں اوپن ٹرائل کی درخواست دی ،تمام وکلا کو دعوت دیتا کہ آکر دیکھیں

کہ مجھ پرکرپشن الزامات میں کتنی صداقت ہے ، اگر کرپشن نظر آگئی تو مستعفی ہو جائوں گا، جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب۔ تفصیلات کے مطابق اسلام آباد ہائیکورٹ کے جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے راولپنڈی ڈسٹرکٹ بار سے خطاب کرتے ہوئے میرے اوپر کوئی کرپشن کا ایک الزام ثابت نہیں کر سکتا، جب بھی کوئی اہم فیصلہ دیتا ہوں مخصوصی گروہ کی جانب سے میرے خلاف مہم چلا دی جاتی ہے،کہا جاتا ہے کہ یہ وہی جج ہے جس کے خلاف سپریم جوڈیشل کونسل میں ریفرنس دائر ہے،میرا دامن صاف ہے کہ اس لئےسپریم جوڈیشل کونسل میں اوپن ٹرائل کی درخواست دی ،تمام وکلا کو دعوت دیتا کہ آکر دیکھیں کہ مجھ پرکرپشن الزامات میں کتنی صداقت ہے ، اگر کرپشن نظر آگئی تو مستعفی ہو جائوں گا، کہا گیا کہ یقین دہانیاں کروائیں کہ مرضی کے فیصلے دینگے تو آپ کے خلاف ریفرنسز ختم کرا دینگے، مجھے نوکری کی پرواہ نہیں ۔ جسٹس شوکت عزیز صدیقی کا کہنا تھا کہ بار میں آکر خود کو احتساب کیلئے پیش کرنے کی عرصے سے خواہش تھی،میرا احتساب میری بار ہی کر سکتی ہے۔ اس موقع پر جسٹس شوکت عزیز صدیقی نے موجودہ ملکی حالات کی 50فیصد ذمہ دار ی عدلیہ پر ڈالتے ہوئے کہا کہ پاکستان کے حالات کی 50فیصد ذمہ داری عدلیہ اور باقی 50فیصد دیگر اداروں پر عائد ہو تی ہے۔ پاکستان کا موازنہ امریکہ یا یورپ سے نہیں ہو سکتا ہے،

بھارت، بنگلہ دیش یا سری لنکا کے ساتھ ہو سکتا ہے2030میں بھارت بڑی معاشی طاقت اور ہم پیچھے جا رہے ہیں,بھارت میں ایک دن کیلئے سیاسی عمل نہیں رکا اور نہ ہی کبھی مارشل لا لگا،بھارت میں کرپشن اور بدانتظامی ہے پھر بھی ترقی کی راہ پر گامزن ہے۔ ان کا کہنا تھا کہ وکلا جرائم کی کمی کا سبب بنیں ، اس میں سہولت کار نہ بنیں ۔جسٹس منیر کا کردار ہر کچھ عرصے بعد سامنے آرہا ہے،ابھی تک قانون کے طلبا کو نہیں پتہ کہ جسٹس منیر نے کیا کام کیا تھا۔

موضوعات:



کالم



ایک ہی بار


میں اسلام آباد میں ڈی چوک سے تین کلومیٹر کے فاصلے…

شیطان کے ایجنٹ

’’شادی کے 32 سال بعد ہم میاں بیوی کا پہلا جھگڑا…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)

آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…