اسلام آباد(نیوز ڈیسک) ترجمان دفتر خارجہ ڈاکٹر محمد فیصل نے واضح کیا ہے کہ پاکستان افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے تاہم انہیں مذاکرات کی میز پر لانا صرف اسلام آباد کی ذمہ داری نہیں۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان بار بار کہہ چکا ہے کہ ہم افغانستان کے سیاسی حل کے حامی ہیں اور افغان صدر اشرف غنی کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔
ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ ہم یقین رکھتے ہیں کہ افغان مسئلے کا کوئی فوجی حل نہیں۔ انہوں نے امید ظاہر کی کہ طالبان امن کے قیام کے لیے موقع کا فائدہ اْٹھائیں گے۔ترجمان دفتر خارجہ نے بتایا کہ جنوبی ایشیا کے لیے امریکی معاون نائب وزیر خارجہ ایلس ویلز کا دورہ پاکستان کامیاب رہا۔انہوں نے کہاکہ امریکا نے پاک۔افغان بارڈر مینجمنٹ جیسے اقدامات میں پاکستان کے کردار کو سراہا ہے۔مسئلہ کشمیر کے حوالے سے بات کرتے ہوئے ترجمان دفتر خارجہ نے زور دیا کہ بھارت انسانی حقوق اور عالمی قوانین کی پاسداری کرے اور عالمی برادری مقبوضہ وادی میں انسانی حقوق کی خلاف ورزی کا نوٹس لے۔انہوں نے بتایا کہ مقبوضہ وادی میں بھارتی بربریت سے اس ہفتے مزید 7 کشمیری شہید ہوئے۔ترجمان دفتر خارجہ نے کہا کہ پاکستان اور بھارت یکم جنوری اور یکم جولائی کو قیدیوں کی فہرستوں کا تبادلہ کرتے ہیں اور اس ماہ حکومت پاکستان نے 471 بھارتی قیدیوں کی فہرست بھارتی ہائی کمیشن کے حوالے کی۔ ڈاکٹر محمد فیصل نے واضح کیا ہے کہ پاکستان افغان طالبان کے ساتھ مذاکرات کی حمایت کرتا ہے تاہم انہیں مذاکرات کی میز پر لانا صرف اسلام آباد کی ذمہ داری نہیں۔دفتر خارجہ میں ہفتہ وار بریفنگ کے دوران ترجمان ڈاکٹر محمد فیصل نے کہا کہ پاکستان بار بار کہہ چکا ہے کہ ہم افغانستان کے سیاسی حل کے حامی ہیں اور افغان صدر اشرف غنی کے اقدامات کی حمایت کرتے ہیں۔