اسلام آباد (این این آئی)سپریم کورٹ میں بھوجا ایئر طیارہ حادثے کے حوالے سے رپورٹ پیش کردی گئی جس میں ایئرلائن کی انتظامیہ کو ذمہ دار قرار دے دیا گیا۔ پیر کو عدالت عظمیٰ چیف جسٹس میاں ثاقب نثار کی سربراہی میں بھوجا ایئر لائن کے حادثے سے متعلق کیس کی سماعت ہوئی۔
سماعت کے آغاز میں تفتیش کاروں کی جانب سے حادثے کی رپورٹ عدالت میں پیش کی گئی جس میں بتایا گیا کہ طیارے کا پائلٹ اور عملہ کو ہنگامی صورت حال سے نمٹنے اور سمیو لیٹر ٹریننگ نہیں دی گئی تھی۔رپورٹ میں بتایا گیا کہ طیارے کے پائلٹ کو مسافر ایئر لائن کا تجربہ تھا نہ ہی متعلقہ تربیت دی گئی تھی ٗعملے کے پاس موسم کی صورتحال کا جائزہ لینے کی بھی صلاحیت موجود نہیں تھی۔تفتیش کاروں کی رپورٹ میں بتایا گیا کہ جو طیارہ پرواز کے لیے استعمال کیا گیا تھا وہ مسافروں کیلئے منظور شدہ نہیں تھا، جبکہ بھوجا ایئرلائن نے سول ایوی ایشن اتھارٹی (سی اے اے) کے لائسنس کے قانونی تقاضے بھی پورے نہیں کیے تھے۔رپورٹ میں انکشاف کیا گیا کہ بھوجا ایئرلائن انتظامیہ نے سی اے اے کی اجازت کے بغیر فلائٹ آپریشن شروع کیا اور مجرمانہ غفلت کا مظاہرہ کیا۔خیال رہے کہ 20 اپریل 2012 کو کراچی سے اسلام آباد جاتے ہوئے بھوجا ایئر لائن کا طیارہ بے نظیر بھٹو انٹرنیشنل ایئر پورٹ پر لینڈ کرنے سے چند منٹ قبل حادثے کا شکار ہوگیا تھا۔