لاہور(نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کے وائس چےئرمین شاہ محمودقریشی کا کہنا ہے کہ نواز شریف کو ملتان سے غلط فیڈ کیا گیا کہ ان کے ٹکٹ ہولڈر پر ٹکٹ واپس کرنے کا دبا ؤہے، نواز شریف نے تحقیقات کے بغیر اداروں پر الزام تراشی کی انہیں ایسا نہیں کرنا چاہیے تھا، اگر مسلم لیگ ن الیکشن کا بائیکاٹ کرتی ہے تو یہ اس کی سب سے بڑی حماقت ہو گی ،ہر وہ ڈیم بننا چاہیے جس میں پوری قوم کا اتفاق رائے ہو،
میں پانی کے مسئلے کو بھارتی وزیر اعظم سے بات چیت کر چکا ہوں کہ اگر اسکو حل نہ کیا تو یہ بھی مسلہ کشمیر بن جائے گا۔مخدوم راجن بخش گیلانی کی رہائش گاہ پر پریس کانفرنس کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی کا کہنا تھا کہ نوازشریف نے سراج اقبال کے مسئلے پر پاکستان کے ادارے پر الزام لگائے، اقبال سراج نے خود کہا کہ ایسی بات نہیں محکمہ زراعت کے کچھ لوگ ان کے گودام پر آئے تھے، اب نواز شریف اپنا بیان واپس لیں یا سراج اقبال سے ٹکٹ واپس لیں۔شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ چودھری نثار نوازشریف سے علیحدگی اختیار کر چکے اور کہہ رہے ہیں تھوک کر چاٹنے کی ان کی عادت نہیں۔ بہت سے لوگ جنہیں ن لیگ کی ٹکٹ ملی وہ بھی مطمئن نہیں، نوازشریف اور چودھری نثار کے بیانیے میں مطابقت نہیں ہے، اس وجہ سے ن لیگ میں دراڑ پیدا ہوئی ہے، بہت سے لوگ جنہیں ن لیگ کی ٹکٹ ملی وہ بھی مطمئن نہیں ہیں، منظور وٹو آج پیپلز پارٹی کا ٹکٹ لینا نہیں چاہتے شیر کا نشان رحمت کی بجائے زحمت بن گیا ہے۔شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اگر مسلم لیگ ن الیکشن کا بائیکاٹ کرتی ہے تو یہ اس کی سب سے بڑی حماقت ہو گی، پیپلز پارٹی نے 1985 میں بائیکاٹ کیا جس کے نتائج آج تک بھگت رہی ہے، شاہ محمود قریشی کا مزید کہنا تھا کہ ہر وہ ڈیم بننا چاہیے جس میں پوری قوم کا اتفاق رائے ہو، میں پانی کے مسئلے کو بھارتی وزیر اعظم سے بات چیت کر چکا ہوں کہ اگر اسکو حل نہ کیا تو یہ بھی مسلہ کشمیر بن جائے گا۔ پٹرولیم مصنوعات کی قیمتیں بڑھنے کا سہرا بھی ن لیگ کو جاتا ہے۔ میں عمران سے مطالبہ کرتا ہوں اگر کرپشن کا خاتمہ کریں تو آغاز تحریک انصاف سے کریں۔