اسلام آباد (نیو زڈیسک )وہ لمحہ ہم میں سے بیشتر افراد کو دہشت زدہ کردیتا ہے یعنی مہینے کے وہ عرصہ جب یوٹیلیٹی بلوں کی گھر میں آمد ہوتی ہے جس کو دیکھ کر دل کی دھڑکن اور نبض تیز ہوجاتی ہے اور اب یہ خطرہ بھی سامنے آیا ہے کہ یہ تناﺅدل کے دورے کا سبب بھی بن سکتا ہے۔یہ دعویٰ امریکا میں ہونے والی ایک نئی تحقیق میں سامنے آیا ہے۔کیلیفورنیا یونیورسٹی کی تحقیق کے مطابق سننے میں چاہے ڈرامائی لگے مگر کسی فرد کی مالی صورتحال اور اس پر بلوں کا تناﺅ اچانک دل کے دورے کا باعث بھی بن سکتا ہے۔تحقیق میں ایسی خواتین کو خاص طور پر انتباہ کیا گیا ہے جنھیں ماضی میں مالی مشکلات کا سامنا رہا ہو کیونکہ ان میں دل کے دورے کا امکان مردوں کے مقابلے میں دوگنا زیادہ ہوتا ہے۔حقیقتی ٹیم نے زندگی کے ایسے واقعات کو جاننے کی کوشش کی جو کسی فرد کے دل کی صحت پر اثرانداز ہوسکتے ہیں۔تحقیق میں بتایا گیا ہے کہ کسی قریبی رشتے دار کی موت یا زندگی کو خطرے میں ڈال دینے والی بیماری خواتین میں دل کے دورے کا خطرہ 65 فیصد تک بڑھا سکتی ہے۔تاہم محققین نے زیادہ توجہ ذہنی تناﺅکے دل پر مرتب ہونے والے اثرات پر مرکوز کی جس کے بعد معلوم ہوا کہ کم آمدنی والے گھرانون کے باسی دل کے دورے کا آسانی سے شکار ہوسکتے ہیں۔محقق ڈاکٹر مچل البرٹ کے مطابق زندگی کے منفی واقعات ہر فرد کی صحت پر اثرات مرتب کرتے ہیں خاص طور خواتین کو زیادہ متاثر کرتا ہے اور مالی مشکلات یا کسی بھاری بل کو دیکھ کر دل کا دورہ پڑنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے۔