منگل‬‮ ، 19 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا کا آئندہ چند ایام میں نگران صوبائی کابینہ میں توسیع کا انکشاف

datetime 29  جون‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

پشاور(آن لائن)نگران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا جسٹس (ر) دوست محمد خان نے آئندہ چند ایام میں نگران صوبائی کابینہ میں توسیع کا انکشاف کیا ہے انہوں نے کہا ہے کہ انکی حکومت صوبے میں شامل ہونے والے نئے سات اضلاع کیلئے مجموعی ریکوری پلان کے نفاذ کے سلسلے میں وفاقی حکومت کے ساتھ رابطے کیلئے ٹاسک فورس تشکیل دے چکی ہے

وہ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں فاٹا اصلاحات پر عملدرآمد کے سلسلے میں اجلاس کی صدارت کر رہے تھے صوبائی وزیر خزانہ عبدالرؤٖف خٹک ، چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا نوید کامران بلوچ، انسپکٹرجنرل پولیس محمد طاہر، ایڈیشنل چیف سیکرٹری منصوبہ بندی و ترقیات شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری فاٹا، متعلقہ محکموں کے انتظامی سیکرٹریز، اور دیگر اعلیٰ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔ نگران وزیر اعلیٰ نے کہا کہ صوبے میں شامل نئے اضلاع کے عوام کو فوری ریلیف دینے اور وہاں ریکوری پلان پر تیز رفتار عملدرآمد کی ضرورت ہے ریکوری پلان میں انفرسٹرکچر کی ترقی، تعمیر نو و بحالی اور سرکاری اداروں کی وہاں تک منظم توسیع وغیرہ شامل ہیں انہوں نے کہا کہ وہ خود بطور نگران وزیر اعلیٰ مذکورہ ٹاسک فورس کی سربراہی کریں گے جو نئے اضلاع کیلئے مجوزہ اصلاحات کو عملدرآمد کے مرحلے میں ڈالنے کیلئے وفاقی حکومت کے ساتھ رابطے کیلئے تشکیل دی گئی ہے ٹاسک فورس کے دیگر اراکین میں چیف سیکرٹری خیبر پختونخوا ، انسپکٹر جنرل پولیس ، متعلقہ انتظامی سیکرٹریزاور دیگر شعبوں سے نمائندے شامل ہونگے۔دوست محمد خان نے واضح کیا کہ ٹاسک فورس قانونی پیچیدگیوں کا جائزہ لیکر اُن کے تدارک کا حل دے گی تاکہ ممکنہ خلاء کو محتاط انداز میں پر کیا جا سکے کیونکہ خلاء سے مشکلات میں اضافے کا خدشہ ہوتا ہے۔

انہوں نے کہاکہ نئے اضلاع کو صوبے میں شامل کرنا ہی کافی نہیں ہے اور نہ ہی یہ مسائل کا حل ہے بلکہ زیادہ اہم یہ ہے کہ وہاں فلاح اور ترقی کے مجموعی پلان کیلئے وسائل درکار ہیں تاکہ مختلف قدرتی آفات سے تباہ شدہ فزیکل انفراسٹرکچر کی تنصیب ممکن ہو سکے ۔ اُنہوں نے کہاکہ اس مقصد کیلئے شارٹ ٹرم، مڈٹرم اور لانگ ٹرم منصوبہ بندی اور مطلوبہ مالی پیکجز کی اشد ضرورت ہے ۔ وفاقی حکومت ضم شدہ اضلاع کیلئے آئندہ 10 سالوں کیلئے 100 ارب روپے کے پیکج کا وعدہ بدستور کر چکی ہے جس میں سے سالانہ 10 ارب روپے منتقل کئے جانے ہیں ۔

وفاقی حکومت کے پلان اور وعدے کے مطابق مطلوبہ وسائل کی بروقت فراہمی ناگزیر ہے تاکہ نئے اضلاع کے عوام کو ترقی کے دھارے میں عملی طور پر شامل کیا جا سکے کیونکہ ہمارے پاس وقت کم ہے اور چیلنجز زیادہ ہیں جن سے بحسن خوبی عہدہ برآ ہونا سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے ۔ اُنہوں نے کہاکہ وہاں کے عوام اور فورسز نے بڑی قربانیاں دی ہیں اور تکالیف اُٹھائی ہیں۔ اسلئے اُن کو بلا تاخیر ریلیف فراہم کرنا اور ترقی دینا ضروری ہے ۔ دوست محمد خان نے کہا کہ متعلقہ قوانین اور اداروں کی منتقلی کا عمل احسن انداز میں ہونا چاہیئے ۔

جس میں معاشرے کے تمام طبقات کو اپنے حصے کا کردار ادا کرنا ہے ۔ انہوں نے کہاکہ اسکے لئے انتظامیہ کی طرف سے طویل المدتی پلان کی ضرورت ہے جس کو عمل درآمد کے مرحلے میں مسلح افواج کی بھی معاونت حاصل ہو ۔ ترقی اور بحالی کے مجموعی عمل میں ڈونرز کی مدد بھی بڑی اہمیت کی حامل ہے ۔اُنہوں نے کہاکہ اداروں کا ایک دوسرے سے علیحدہ رہ کر کام کرنا ریکوری پلان میں پیچید گیاں پیدا کرسکتا ہے ۔ اسلئے اداروں کے درمیان باہمی مشاورت اور منظم رابطے کا ہونا بہت ضروری ہے ۔ہم اپنے ماحول اور زمینی حقائق کو مدنظر رکھتے ہوئے آسانی کے ساتھ آگے بڑھ سکتے ہیں۔

دوست محمد خان نے کہاکہ اُن کی حکومت نقصانات کے ازالے کیلئے ہر قسم کے نقص سے پاک منصوبہ بندی کی خواہاں ہے ۔ وہ مصیبت زدہ عوام کو ریلیف دینے اور قبائل کو قومی دہارے میں لانے کیلئے اپنی رضاکارانہ خدمات پیش کرنے کیلئے بھی تیار ہیں۔ نگران وزیراعلیٰ نے واضح کیا کہ وہ سات نئے اضلاع کے عوام کو فوری فائدہ پہنچانے کیلئے سرکاری اداروں کی وہاں تک توسیع اور انفراسٹرکچر کی ترقی کیلئے نقصانات کا تخمینہ لگانے کی پہلے سے ہدایت کر چکے ہیں۔



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟


سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…

کنفیوژن

وراثت میں اسے پانچ لاکھ 18 ہزار چارسو طلائی سکے…