لاہور( این این آئی )سابق صوبائی وزیر زعیم حسین قادری صاف پانی کمپنی میں مبینہ بے ضابطگیوں کے کیس میں نیب کے رو برو پیش ہو گئے او رمشترکہ تحقیقاتی ٹیم کے سوالات کے جوابات دئیے ۔ بتایا گیا ہے کہ نیب کی جانب سے زعیم قادری ، ان کی اہلیہ اور بھائی کے صاف پانی کمپنی میں کردار سے متعلق سوالات پوچھے گئے ۔ میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے زعیم قادری نے کہا کہ نیب ٹیم کی جانب سے بڑے عزت و احترام سے سوالات پوچھے گئے جن کے میں نے تفصیلی جوابات دئیے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ سپریم کورٹ کاحکم آنے کے بعد ان کی اہلیہ مستعفی ہو گئی تھیں جبکہ وہ کسی بھی خریداری یا فیصلے میں شامل نہیں تھیں۔ جہاں تک میرے بھائی کی بات ہے تو وہ بطور کنسلٹنٹ کام کرتے تھے اور انہوں نے یہ فرائض اعزازی طو رپر سر انجام دئیے ۔ انہیں صاف پانی کمپنی کے تحت کوئی تنخواہ ،کوئی گاڑی یا دفتر حاصل نہیں تھا ۔ انہوں نے ٹھیکے دینے کیلئے سفارش کے حوالے سے سوال کے جواب میں کہا کہ اگر یہ الزامات درست ثابت ہو جائیں تو میں سیاست کو ہمیشہ کیلئے خیر باد کہہ دوں گا۔ انہوں نے کہا کہ میں سیاست میں سچ بولنے کا قائل ہوں کیونکہ ایک جھوٹ کو چھپانے کیلئے مزید سو جھوٹ بولنے پڑتے ہیں۔ میرے ساتھ پی ٹی آئی والوں نے باضابطہ کوئی رابطہ نہیں کیا صرف ٹی وی پر عبد العلیم خان کے حوالے سے بیان سنا تھا اور میں اس کیلئے ان کا مشکور ہوں ۔ انہوں نے چوہدری نثار سے رابطے بارے سوال کے جواب میں کہا کہ نہ انہوں نے کوئی رابطہ کیا اور نہ میری جانب سے کوئی رابطہ کیا گیا ہے ۔انہوں نے کہا کہ آزاد حیثیت سے انتخاب لڑنے کا فیصلہ اٹل ہے اور میں پنجاب اور لاہور کے زندہ ہونے کی جنگ لڑ رہا ہوں ۔ کیونکہ یہاں کچھ لوگوں کی جانب سے کہا جاتا ہے کہ لاہور ان کی جاگیر ہے اور پنجاب کے لوگ ان کے مقید ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں نے جو فیصلہ کیا ہے اس پر نہ صرف مجھے لاہور ، پنجاب ، پاکستان بلکہ بیرون ممالک پاکستانیوں کی جانب سے بھی پذیرائی مل رہی ہے اور پوری دنیا میں بسنے والے پاکستانیوں نے کہا ہے کہ ہم تمہارے سپورٹر زہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میرے پاس طاقت اور پیسہ نہیں کہ میں زور زبردستی کروں ۔25جولائی کو لاہور کے لوگ اپنے زندہ ہونے کا ثبوت دیں گے اور ثابت کریں گے کہ لاہور ایک کروڑ چالیس لاکھ لوگوں کا قبرستان نہیں ہے ۔میں لاہور کی لڑائی لڑوں گا اگر میں ہار گیا تو بھی میری جیت ہے اور اگر میں جیت گیا تو یہ بڑی کامیابی ہوگی ۔