لاہور(نیوز ڈیسک) تحریک انصاف کی مرکزی رہنما ڈاکٹر یاسمین راشد نے سابق وزیر اعظم محمد نواز شریف کی صاحبزادی مریم نواز کے کاغذات نامزدگی منظور ہونے پر الیکشن ٹریبونل سے رجوع کرلیا ۔یاسمین راشد نے کاغذات نامزدگی کی منظوری کو چیلنج کرتے ہوئے کہا ہے کہ الیکشن ایکٹ 2017 کے آرٹیکل 60، 61 اور 62 کے مطابق تمام امیدواروں پر لازم ہے کہ وہ اپنے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ظاہر کریں۔
مریم نواز کیخلاف احتساب عدالت، قومی احتساب بیورو میں مختلف ریفرنس زیر سماعت ہیں۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے کہا ہے کہ ریٹرنگ افسر نے حقائق کے برعکس کاغذات نامزدگی منظور کیے۔ الیکشن ایکٹ 2017 کے آرٹیکل 60، 61 اور 62 کے مطابق تمام امیدواروں پر لازم ہے کہ وہ اپنے منقولہ اور غیر منقولہ اثاثے ظاہر کریں اور امیدورا کے خلاف کوئی کریمنل ریکارڈ نہیں ہونا چاہیے، جبکہ مریم نواز کے خلاف احتساب عدالت، قومی احتساب بیورو میں مختلف ریفرنس زیر سماعت ہیں۔انہوں نے کہا کہ مریم نواز نے 3 مختلف جگہوں پر اپنے نام کے مختلف اسپیلنگ استعمال کیے، نیشنل ٹیکس نمبر، شناختی کارڈ نمبر اور پاسپورٹ آف شور کمپنی میں استعمال کیا گیا جن میں اسپیلنگ مختلف ہیں۔ مریم نواز نے وہ پاسپورٹ جمع نہیں کروایا جس پر آف شور کمپنی اور فارن اکاؤنٹس کھولے۔ڈاکٹر یاسمین راشد نے موقف اختیار کیا ہے کہ مریم صفدر نے 70 لاکھ پاؤنڈز قرض کا معاہدہ کاغذات نامزدگی میں نہیں لگایا۔ مریم صفدر نے ٹیکس گوشوارے 2015 تا 17 ذاتی استعمال کی اشیا ء ظاہر نہیں کیں جبکہ اسے سے پہلے گوشواروں میں یہ اشیا ء ظاہر کر چکی ہیں۔ مریم صفدر نے اپنے زیر استعمال جیولری اور آرائش و زیبائش کے سامان کی تفصیلات درج نہیں کیں۔انہوں نے استدعا کی ہے کہ مریم صفدر نے کاغذات نامزدگی میں ان معلومات کو چھپایا ہے جس کی بنا ء پر انہیں نااہل کیا جائے۔ ریٹرنگ افسر نے حقائق کے برعکس کاغذات منظور کیے ان کے کاغذات نامزدگی مسترد کیے جائیں۔