منگل‬‮ ، 25 ‬‮نومبر‬‮ 2025 

کالا باغ ڈیم کیوں ضروری ہے؟چائنہ نے 87,000ہزارڈیم بنائے ،بھارت نے 3,200 ڈیم بنائے اورپاکستان نے کتنے ڈیم بنائے ؟ افسوسناک انکشافات

datetime 3  جون‬‮  2018 |
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

لاہور (این این آئی) پاکستان فلور ملز ایسوسی ایشن کے رہنما عاصم رضانے کہا ہے کہ کالا باغ ڈیم تعمیر کئے بغیر توانائی کے بحران پر قابو پانا ممکن نہیں، گرمی کی شدت بڑھتے ہی بار بار بجلی کی لوڈ شیڈنگ کا سلسلہ شروع ہو چکا ہے جس کے باعث انڈسٹری شدید دباؤ کا شکار ہے ، بار بار بجلی کی ٹریپنگ کی وجہ سے بجلی سے چلنے والی انڈسٹری کی متعدد مشینری جلنے لگی ہے ،

بار بار وولٹیج کے اپ اینڈ ڈاؤن ہونے سے بھی انڈسٹری بری طرح متاثر ہو رہی ہے ، حکومت کو چاہیے کہ بجلی کے متعلقہ محکموں کو لائنز اور وولیٹج کنڑول کرنے کی ہدایات دی جائیں ،تاکہ انڈسٹری کو بجلی کی بار بار ٹریپنگ اور وولٹیج کے اپ اینڈ ڈاؤن ہونے کے باعث پہنچنے والے نقصانات سے بچایا جا سکے۔ اپنے ایک بیان میں عاصم رضا نے کہاکہ 128 ارب روپے کی لاگت سے شروع ہونے والے کالا باغ ڈیم کو 5سال کی قلیل مدت میں مکمل ہونا تھا اور اس سے 3600 میگا واٹ بجلی پیدا ہونی تھی جس سے سالانہ 33 ارب 20 کروڑ روپے کی آمدنی ہونی تھی مگر سابقہ حکومتوں کی نااہلی اور ملک دشمنی کی وجہ سے اس منصوبے پر دوبارہ کام شروع نہ ہو سکا۔انہوں نے کہاکہ چائنہ نے پانی ذخیرہ کرنے کیلئے 87ہزارچھوٹے بڑے ڈیم بنائے جبکہ بھارت نے 3200 چھوٹے بڑے ڈیم بنائے اس کے مقابلے میں پاکستان نے کتنے ڈیم بنائے وہ سب کے سامنے ہیں ۔پاکستان ایک زرعی ملک ہے اور زراعت کے فروغ کیلئے پانی کی اتنی ہی ضرورت ہے جتنی انسان کو زندہ رہنے کیلئے ہے، اسی طرح انڈسٹری کو چلانے کیلئے بھی بجلی کی ضرورت ہے ،لہذا اس ضرورت کو پورا کرنے کیلئے کالا باغ ڈیم سے بڑھ کر کوئی اور آپشن ہو ہی نہیں سکتی۔ لہذا موجودہ حالات میں کالا باغ ڈیم کی تعمیر ناگزیر ہے ۔لہذا تمام تر مخالفتوں کو پس پشت ڈال کر آرمی چیف جنرل قمر جاوید باجوہ سے پوری قوم اور انڈسٹری کی اپیل ہے کہ کسی بھی طرح کالا باغ ڈیم کی تعمیر مکمل کروائی جائے جس پر آنے والی نسلیں بھی آپکی احسان مند رہیں گے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)


ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(دوسرا حصہ)

عمران خان میاں نواز شریف کو لندن نہیں بھجوانا…

جنرل فیض حمید کے کارنامے

ارشد ملک سیشن جج تھے‘ یہ 2018ء میں احتساب عدالت…

عمران خان کی برکت

ہم نیویارک کے ٹائم سکوائر میں گھوم رہے تھے‘ ہمارے…

70برے لوگ

ڈاکٹر اسلم میرے دوست تھے‘ پولٹری کے بزنس سے وابستہ…

ایکسپریس کے بعد(آخری حصہ)

مجھے جون میں دل کی تکلیف ہوئی‘ چیک اپ کرایا تو…

ایکسپریس کے بعد(پہلا حصہ)

یہ سفر 1993ء میں شروع ہوا تھا۔ میں اس زمانے میں…

آئوٹ آف سلیبس

لاہور میں فلموں کے عروج کے زمانے میں ایک سینما…

دنیا کا انوکھا علاج

نارمن کزنز (cousins) کے ساتھ 1964ء میں عجیب واقعہ پیش…

عدیل اکبرکو کیاکرناچاہیے تھا؟

میرا موبائل اکثر ہینگ ہو جاتا ہے‘ یہ چلتے چلتے…

خود کو ری سیٹ کریں

عدیل اکبر اسلام آباد پولیس میں ایس پی تھے‘ 2017ء…