ہفتہ‬‮ ، 28 ستمبر‬‮ 2024 

پرویز مشرف ملک سے باہر تو نواز شریف کی مرضی سے گئے،ڈی جی آئی ایس آئی کیخلاف کارروائی کیوں نہیں کی،نوازشریف کے بیان پر قومی اسمبلی میں شاہ محمود قریشی اور سعد رفیق میں تکرار،لاجواب کردیا

datetime 24  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)مسلم لیگ (ن) کے قائد نواز شریف کے 2014 دھرنوں سے متعلق بیان پر قومی اسمبلی میں شاہ محمود قریشی اور وزیر ریلوے سعد رفیق کے درمیان لفظی تکرار ہوئی۔ جمعرات کو قومی اسمبلی کے اجلاس کے دوران پی ٹی آئی کے ڈپٹی پارلیمانی لیڈر شاہ محمود قریشی نے نکتہ اعتراض پر بات کرتے ہوئے کہا کہ نواز شریف نے پریس کانفرنس میں اہم نکات اٹھائے، نواز شریف نے کہا کہ پرویز مشرف کے خلاف غداری کے مقدمہ کی وجہ سے انہیں نکالا گیا لیکن پرویز مشرف ملک سے باہر

تو نواز شریف کی مرضی سے گئے، انھیں ایجنسی کے سربراہ نے استعفیٰ دینے کو کہا، اگر ایسا ہوا تو آرمی چیف کو اعتماد میں لے کر ڈی جی آئی ایس آئی کے خلاف کارروائی کیوں نہیں کی ، نواز شریف نے کہا کہ دھرنا کسی اور کے اشارے پر ہوا ہے، ہم ایک سال تک کہتے رہے کہ 4 حلقے کھول دیں، اگر چار حلقے کھل جاتے تو دھرنے کی نوبت ہی نہ آتی، اگر نواز شریف کا موقف درست ہے تو آج تک خاموش کیوں رہے، نواز شریف نہ منی ٹریل دے سکے نہ عدالت کے سوالات کا جواب دے سکے۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم اسلام آباد کی طرف آرہے تھے تو ہم نے طاہر القادری سے ملاقات میں واضح طور پر کہا تھا کہ ہم اپنا پرامن احتجاج کریں گے اور ماورائے آئین اقدام سے گریز کریں گے۔ دھرنوں کے دوران میں اس پارلیمان میں بھی آیا تھا اور یہاں یہ موقف اختیار کیا تھا کہ یہ اسمبلی ہمارا سیاسی کعبہ ہے اور اس پر حملہ نہیں کر سکتے۔پی ٹی آئی رہنما کی بات پر وزیر ریلوے سعد رفیق نے کہا کہ شاہ محمود قریشی نے جس طرح سے اپنی جماعت کو نکالنے کی کوشش کی، میرا فرض ہے کہ اس کا جواب دوں، جتنی جمہوریت میں جان تھی تب تک ہم نے پرویز مشرف کو روکے رکھا، ہم کسی کی نااہلی کے حامی نہیں ہیں۔ ہم نے سب کی نااہلی کی مخالفت کی، یوسف رضا گیلانی ہو، نواز شریف یا جہانگیر ترین، ہم سیاستدانوں کی نااہلی پر خوش نہیں ہوتے۔سعد رفیق نے کہا کہ جمہوریت کی کمزوری میں عمران خان کی جماعت کا کردار تھا، اس پارلیمنٹ کو گالیاں دی جاتی رہیں، اسے چور اور جعلی کہا گیا،

عمران خان طاہرالقادری کو مبارکباد دیتے رہے، اپنی غلطیاں دوسروں پر نہ تھوپیں، آپ نے جو نفرت کے بیج بوئے اس کا پھل کاٹ رہے ہیں، ٹی وی ٹاک شوز میں طمانچے مارے جاتے ہیں، آج آپ جو اس نظام کا حصہ ہیں تو اس میں اسپیکر صاحب کا کردار ہے، آپ نے استعفے دئیے تو مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے استعفوں سے گرد جھاڑ کر آپ کو گلے سے لگایا انہوں نے کہاکہجمہوریت کی کمزوری میں عمران خان کی جماعت کا کردار تھا ٗ ہم سب جانتے ہیں کہ یہاں پر امپائر امپائر کی آوازیں کون نکالتا تھا۔

انہوں نے کہاکہ پارلیمان کی تمام سیاسی جماعتوں کے لئے مغلظات کا استعمال کیا گیا‘ پارلیمان کا جنگلا توڑا گیا۔ انہوں نے کہاکہ سیاست میں اختلاف ہوتا ہے نفرت نہیں ہوتی۔ انہوں نے کہا کہ چار حلقوں کو کھولنے کی بات کی گئی ہے‘ اس راستے سے کون واپس ہوا ہے وہ سب کو یاد ہے۔ انہوں نے کہا کہ جب تحریک انصاف کے اراکین نے استعفے دیئے تو مسلم لیگ اور پیپلز پارٹی نے استعفوں سے گرد جھاڑ کر انہیں واپس ایوان میں لانے میں کردار ادا کیا ۔ اس ایوان کی جماعتوں نے ان کے مینڈیٹ کا احترام کیا ہے۔ انہوں نے کہا کہ سب کو اپنے الفاظ یاد رکھنے چاہئیں۔ یہاں جہانگیر ترین کی نااہلی کی بات ہوئی تو میں نے اس کی مخالفت کی تھی اور یہ کہا تھا کہ پچھلے دروازوں سے لوگوں کو نکالنے کی پالیسی درست نہیں ہے۔ انہوں نے کہا کہ اپنی غلطیاں اور خرابیاں دوسروں پر ڈالنے سے گریز کرنا چاہیے۔



کالم



واسے پور


آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…

سٹارٹ اِٹ نائو

ہماری کلاس میں 19 طالب علم تھے‘ ہم دنیا کے مختلف…

میڈم چیف منسٹر اور پروفیسر اطہر محبوب

میں نے 1991ء میں اسلامیہ یونیورسٹی بہاولپور سے…

چوم چوم کر

سمون بائلز (Simone Biles) امریکی ریاست اوہائیو کے شہر…