اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک)راحیل شریف نے ڈان لیکس پر ڈیل کر لی تھی، راحیل شریف جاتے جاتے اس ملبے کو دفنا گئے اور اس کے عوض کچھ وصول کر گئے، تجزیہ کار فرخ سلیم، جنرل ریٹائرڈ راحیل شریف نے کوئی ڈیل نہیں کی تھی ۔ اس معاملے میں کوئی خاتون موجود تھیں لہٰذا اس بات کا لحاظ ضرور رکھا گیا کہ ان کا نام نہ اچھالا جائے۔باقی وہ ڈٹے رہے اور جس جس پر
شک تھا جب تک ان کو سزا نہیں ملی وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے، سابق سیکرٹری دفاع، نجی ٹی وی ایکسپریس نیوز کے پروگرام ’ٹو دی پوائنٹ میں میزبان منصور علی خان نے سینئر تجزیہ کار فرخ سلیم سے کہا کہ ڈان لیکس میں راحیل شریف نے سیٹل منٹ کر لی تھی، آپ اپنے اس بیان کی وضاحت کریں جس پر سینئر تجزیہ کار فرخ سلیم نے کہا کہ انہوں نے جو کہنا تھا کہ وہ کہہ دیا احیل شریف جاتے جاتے اس ملبے کو دفنا گئے اور اس کے عوض کچھ وصول کر گئے، جس پر منصور علی خان نے کہا کہ سابق آرمی چیف پر آپ یہ بہت بڑا الزام عائد کر رہے ہیں ۔اگر آرمی چیف نے اتنی بڑی ڈیل کی اور ملک کی سکیورٹی کے خلاف اتنا بڑا کام کیا تو اس معاملے کو سپریم کورٹ لے کر جانا چاہئے۔اس بات پر پروگرا م میں شریک سابق سیکرٹری دفاع کا کہنا تھا کہ یہ بات غلط فہمی پر مبنی ہے ، ڈان لیکس پر جنرل راحیل شریف ڈٹ گئے تھے انہوں نے کوئی ڈیل نہیں کی تھی۔ انہوں نے کہا کہ اس معاملے میں کوئی خاتون موجود تھیں لہٰذا اس بات کا لحاظ ضرور رکھا گیا کہ ان کا نام نہ اچھالا جائے۔باقی وہ ڈٹے رہے اور جس جس پر شک تھا جب تک ان کو سزا نہیں ملی وہ اپنے موقف سے پیچھے نہیں ہٹے۔خیال رہے کہ گزشتہ روز معروف صحافی رئو کلاسرا نے اپنے پروگرام میں بات کرتے ہوئے دعویٰ کیا تھا کہ جنرل راحیل شریف نے خود فون کر کے مریم نواز کو مبارکباد دی تھی
اور کہا تھا کہ آپ کا نام ہم نے ڈان لیکس سے نکال دیا ہے۔ اس کے بدلے جنرل راحیل شریف مدت ملازمت میں توسیع چاہتے تھے ، اس وقت کے ڈی جی آئی ایس آئی جنرل رضوان اختر بھی اس حق میں تھےکیونکہ ایک سال تک وہ خود اس پوزیشن میں آجاتے کہ وہ آرمی چیف کے عہدے کے لیے منتخب ہو سکتے تھے،،جنرل راحیل کو یہی لالچ دی گئی تھی کہ ڈان لیکس سے مریم نواز کا نام نکال دیں گے تو آپ کو توسیع دے دی جائے گی۔