جمعہ‬‮ ، 24 جنوری‬‮ 2025 

امریکی پابندیوں اور امداد کی معطلی کے بعدافغانستان میں امریکہ کی سپلائی لائن بند کرنے سے متعلق پاکستان نے دھماکہ خیز اعلان کردیا

datetime 12  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (این این آئی)وزیر دفاع اوروزیر خارجہ خرم دستگیر خان نے کہا ہے کہ امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں ٗ دیگر پابندیوں اور ٹرمپ انتظامیہ کی جانب سے پاکستان کی امداد کی معطلی کے باوجود پاکستان نے افغانستان میں امریکہ کی سپلائی لائن کاٹی نہیں ہے اور ا ب بھی امریکہ کیلئے پاکستان کی زمینی اور فضائی حدود کھلی ہیں ٗپاکستان اور امریکا کے درمیان اس وقت ورکنگ سطح پر بات چیت نہیں ہو رہی جس کی وجہ سے یہ تناؤ پیدا ہوا ہے ٗ امریکی اقدامات بڑھیں گے تو

ہماری تشویش میں اضافہ ہوگا ٗ پاکستان اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات نہیں ہونگے تو افغانستان کے معاملات پر مشکلات آنے کا امکان ہوگا ٗمذاکرات کے ذریعے معاملات حل کر نا ہی ہماری پالیسی ہے ۔ایک انٹرویو میں انہوں نے کہاکہ ہم نے اپریل میں کوشش کی تھی کہ امریکی سفارتخانے سے ہمیں جو شکایات موصول ہوئی تھیں اس کو بات چیت کے ذریعے حل کیا جائے اور ہم نے ایک ایسا میکنزم بھی تجویز کیا تھا تاکہ آئندہ شکایات کا ازالہ کیا جاسکے ۔انہوں نے کہاکہ 27اپریل کے بعد ہمیں کوئی شکایت موصول نہیں ہوئی تھی لیکن امریکہ کی جانب سے جو اقدامات اٹھائے گئے تھے پاکستان نے صرف اس کے جواب میں متبادل اقدامات اٹھائے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ ڈونلڈ ٹرمپ کی انتظامیہ نے گزشتہ ڈیڑھ سال میں پاکستان سے متعلق صرف دباؤ کی حکمت عملی اپنائی ہے اور ہمارے سفارتکاروں پر پابندیاں اسی حکمت عملی کا حصہ ہیں لیکن ہماری پالیسی ہے کہ ہم ان سے مذاکرات سے معاملات کو حل کریں ۔انہوں نے کہاکہ سابق امریکی وزیر خارجہ ٹیلر سن اور وزیر دفاع جان میٹس کے دورہ پاکستان اور وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی کی دورہ واشنگٹن کے دور ان امریکی نائب صدر کے ساتھ ملاقاتوں میں مختلف موضوعات پر گفتگو ہوئی تھی تاہم اس وقت پاکستان اور امریکہ کے درمیان صرف سفارتخانوں کے ذریعے رابطے ہیں اور اعلیٰ سطح کے باضابطہ رابطوں اور

مستقل مذاکرات کا سلسلہ تقریباً اس وقت رک گیا ہے ۔انہوں نے کہاکہ اس وقت ہمارے دفاع ٗ خارجہ اور تجارتی معاملات پر کوئی مذاکرات نہیں ہورہے ہیں ٗدونوں ممالک کے درمیان خلیج کم نہیں بلکہ بڑھ رہا ہے اور آج کا تناؤ بھی گفتگو نہ کر نے کا نتیجہ ہے اور ایسی صورتحال میں جب مذاکرات اور گفتگو نہیں ہوگی تو حالیہ دنوں میں ہونے والے فیصلے اسی کا نتیجہ ہیں ۔انہوں نے کہاکہ پاکستان پر امریکہ نے بہت سی پابندیاں لگائی ہیں لیکن ہماری حکومت نے اس طرح کی جوابی پابندیاں

امریکہ پر نہیں لگائیں اور اس وقت بھی افغانستان میں ترسیل کیلئے پاکستان کے زمینی اور ہوائی راستے امریکی فوج کیلئے کھلے ہیں ۔انہوں نے کہاکہ اگر امریکہ کے ایسے اقدامات بڑھیں گے تو یہاں بھی تشویش میں اضافہ ہوگا ۔انہوں نے کہاکہ ٹرمپ انتظامیہ اس وقت پاکستان کے ساتھ صرف سفارتخانوں کے ذریعے رابطے میں ہے اور اعلیٰ سطح پر مذاکرات اور رابطوں کا سلسلہ ختم ہوگیا ہے ۔اس سوال پر کہ کیا پاکستان اور امریکہ کے درمیان مذاکرات کا سلسلہ دوبارہ بحال ہوسکتا ہے تو انہوں نے کہاکہ

ہمیں اس وقت بڑی امید پیدا ہوگئی تھی جب افغان صدر اشرف غنی نے فروری میں ایک امن منصوبہ پیش کیا تھا اور ہمیں امید تھی کہ اس میں پاکستان ایک فعال کر دار ادا کریگا لیکن اس وقت صرف امریکی نائب وزیر خارجہ ایل ایس ویلز پاکستان آتی ہیں اور اس کے علاوہ کوئی اعلیٰ سطح پر رابطے نہیں ہورہے ہیں تو اس سے بھی نا امیدی پیدا ہوگئی ہے ۔انہوں نے کہاکہ اگر پاکستان اور امریکہ کے درمیان اعلیٰ سطحی مذاکرات نہیں ہونگے تو افغانستان کے معاملات پر مشکلات آنے کا امکان ہوگا ۔

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغانستان میں امریکہ کو مشکلات اور ہزیمت اٹھانے کی وجہ سے دباؤ پاکستان پر بڑھایا جارہا ہے تقریباً ڈیڑھ لاکھ غیر ملکی فوجیوں کی موجودگی کے باوجود امریکہ افغانستان میں کامیابی حاصل نہیں کر سکا تو وہ ان کی اپنی پالیسیوں کا نتیجہ ہے ۔وزیر خارجہ نے کہاکہ ہماری کوشش ہوگی کہ اس حکومت کے باقی تین ہفتوں میں امریکہ کے ساتھ تعلقات کی بہتری کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں ۔یاد رہے کہ پاکستان نے گیارہ مئی کو امریکہ کی جانب سے پاکستانی سفارتکاروں پر پابندیوں کے جواب میں اسی طرح کے اقدامات اٹھانے کا اعلان کیا تھا اور اس سلسلے میں ایک خطے کے ذریعے امریکی سفارتخانے کو باضابطہ طورپر آگاہ کر دیا گیا تھا ۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



اسی طرح


بھارت میں من موہن سنگھ کو حادثاتی وزیراعظم کہا…

ریکوڈک میں ایک دن

بلوچی زبان میں ریک ریتلی مٹی کو کہتے ہیں اور ڈک…

خود کو کبھی سیلف میڈنہ کہیں

’’اس کی وجہ تکبر ہے‘ ہر کام یاب انسان اپنی کام…

20 جنوری کے بعد

کل صاحب کے ساتھ طویل عرصے بعد ملاقات ہوئی‘ صاحب…

افغانستان کے حالات

آپ اگر ہزار سال پیچھے چلے جائیں تو سنٹرل ایشیا…

پہلے درویش کا قصہ

پہلا درویش سیدھا ہوا اور بولا ’’میں دفتر میں…

آپ افغانوں کو خرید نہیں سکتے

پاکستان نے یوسف رضا گیلانی اور جنرل اشفاق پرویز…

صفحہ نمبر 328

باب وڈورڈ دنیا کا مشہور رپورٹر اور مصنف ہے‘ باب…

آہ غرناطہ

غرناطہ انتہائی مصروف سیاحتی شہر ہے‘صرف الحمراء…

غرناطہ میں کرسمس

ہماری 24دسمبر کی صبح سپین کے شہر مالگا کے لیے فلائیٹ…

پیرس کی کرسمس

دنیا کے 21 شہروں میں کرسمس کی تقریبات شان دار طریقے…