اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک)قاتلانہ حملے سے قبل وفاقی وزیر داخلہ کو دھمکیاں موصول ہوئی تھیں، معروف صحافی عارف نظامی کے تہلکہ خیز انکشافات، زاہد حامد کو بھی خطرہ قرار دیدیا۔ تفصیلات کے مطابق معروف صحافی عارف نظامی نے تہلکہ خیز انکشاف کرتے ہوئے بتایا ہے کہ وفاقی وزیر داخلہ احسن اقبال کو قاتلانہ حملے سے قبل دھمکیاں موصول ہوئی تھیں جبکہ انہوں نے
سابق وفاقی وزیر قانون زاہد حامد کو بھی خطرہ میں قرار دیا ہے۔ نجی ٹی وی پروگرام میں گفتگو کرتے ہوئے عارف نظامی کا کہنا تھا کہ میں نے خود احسن اقبال کے لیے دھمکی آمیز تحریریں اور بیانات دیکھے ہیں جن میں ان کو دھمکایا گیا تھا کہ ہم تمہیں کھڑا نہیں ہونے دیں گے، ہم تمہیں آئندہ الیکشن نہیں لڑنے دیں گے.انہوں نے کہا کہ اس کے بعد اب یہ نہیں معلوم کہ احسن اقبال اپنی جرأت کا کیا ثبوت دیتے ہیں. انہوں نے بتایا کہ اب تو لیگی رہنما زاہد حامد بھی شاید آئندہ عام انتخابات میں حصہ نہ لیں ، ہو سکتا ہے کہ ان کا کوئی بھائی، بیٹا یا کوئی اور عزیز ہو جو اس مرتبہ آئندہ انتخابات میں ان کی جگہ حصہ لے گا. عارف نظامی نے کہا کہ سیاستدانوں کو کم از کم آپس میں بیٹھ کو کوڈ آف ایتھکس بنانے چاہئیں، احسن اقبال پر قاتلانہ حملہ ہوا توعمران خان سمیت تمام سیاستدانوں کی جانب سے اس قاتلانہ حملے کی مذمت کی گئی ، عمران خان کی جانب سے فواد چودھری احسن اقبال کی عیادت کرنے اور ان کو پھول دینے بھی گئے،ان کے ہمراہ اس موقع پر ابرارالحق بھی موجود تھے جو کہ ایک اچھا تاثر تھا. سیاستدانوں کو ایک دوسرے کے ساتھ جاگیردارانہ رویہ یا کوئی ذاتی جھگڑا نہیں بنانا چاہئیے ورنہ آئندہ ہفتوں میں الیکشن کا انعقاد مشکل ہو جائے گا. خیال رہے کہ 2013ء کے الیکشن سے قبل جب پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان بھی لفٹر سے گر کر زخمی ہوئے تھے تو نواز شریف
سمیت تمام سیاستدانوں نے ان کی خیریت دریافت کی اور سیاسی جماعتوں نے اس حادثے کے بعد اپنے جلسے بھی منسوخ کر دئے تھے. سیاسی تجزیہ کاروں کے مطابق پی ٹی آئی چئیرمین عمران خان کی جانب سے احسن اقبال کو پھولوں کا گلدستہ بھیجا جانا ایک اچھا تاثر ہے اور سیاستدانوں کو چاہئیے کہ وہ ایسی روایات کو برقرار رکھیں.