بدھ‬‮ ، 06 اگست‬‮ 2025 

سٹیٹ بینک نے 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کر دیا،کب سے عوام کیلئے دستیاب ہوگا؟اعلان کردیاگیا

datetime 8  مئی‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

کراچی(این این آئی)اسٹیٹ بینک نے پاکستان میں جذام کے مرض کو شکست دینے والی جرمن ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں 50 روپے کا یادگاری سکہ جاری کر دیا ہے۔یادگاری سکہ جاری کرنے کی تقریب اسٹیٹ بینک کے کراچی میں ہیڈ کوارٹرز میں ہوئی جس میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر اور اسٹیٹ بینک کے گورنر طارق باجوہ نے شرکت کی۔تقریب سے خطاب میں گورنر اسٹیٹ بینک طارق باجوہ نے کہا کہ ڈاکٹر رتھ فاؤ نے اپنی زندگی پاکستان میں جذام کے

مریضوں کے وقف کردی تھی جس کے باعث پاکستان خطے میں اس مرض پر قابو پانے والا پہلا ملک بن گیا۔ان کا کہنا ہے کہ یادگاری سکے کا اجراء منفرد اقدام ہے جو ماضی میں قائد اعظم، علامہ اقبال، فاطمہ جناح اور عبدالستار ایدھی جیسے عظیم لوگوں کے اعزاز میں کیا گیا۔تقریب میں جرمنی کے سفیر مارٹن کوبلر نے ملک کے لیے ڈاکٹر فاؤ کی خدمات کا اعتراف کرنے پر حکومت پاکستان کا شکریہ ادا کیا۔ڈاکٹر رتھ فاؤ کے اعزاز 50 روپے کا یادگاری سکہ 75 فیصد تانبے اور 25 فیصد نکل سے بنا ہے جبکہ اس کا قطر 30 ملی میٹر اور وزن 13.5 گرام ہے۔سکے کے سامنے کے رخ پر چاند اور 5 نوکوں والا ابھرتا ہوا ستارہ ہے جب کہ عقبی حصے پر ڈاکٹر رتھ فاؤ کا نام اور تصویر کنندہ ہے جس کے ساتھ ان کے عرصہ حیات بھی درج کی گئی ہے۔یادگاری سکہ 9 مئی 2018 سے اسٹیٹ بینک پاکستان سروسز کارپوریشن کے تمام دفاتر میں عوام کو دستیاب ہوگا۔یاد رہے کہ وزیر اعظم شاہد خاقان عباسی نے یادگاری سکے کی منظوری گزشتہ سال نومبر میں کابینہ اجلاس میں دی تھی۔ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 57 سال قبل پاکستان میں قدم رکھا اور جذام کے مریضوں کے لیے کراچی میں کلینک قائم کیا، انہوں نے 1962 سے اپنی زندگی پاکستان میں جذام کے مریضوں کے لیے وقف کی۔ڈاکٹر رتھ فاؤ نے 1996 میں پاکستان میں جذام کے مرض کو شکست دی اور ملک میں 1996 میں جذام سے نجات کا تاریخی دن منایا گیا۔حکومت پاکستان نے ڈاکٹر رتھ فاؤ کی خدمات کے اعتراف میں انہیں ہلال پاکستان، ہلال امتیاز، ستارہ قائداعظم اور نشان قائداعظم سے نوازا۔ڈاکٹر رتھ فاؤ مختصر علالت کے بعد 10 اگست 2017 کو کراچی میں انتقال کرگئی تھیں جنہیں سرکاری اعزاز کے ساتھ کراچی کے مسیحی قبرستان میں سپردخاک کیا گیا تھا۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



انٹرلاکن میں ایک دن


ہم مورج سے ایک دن کے لیے انٹرلاکن چلے گئے‘ انٹرلاکن…

مورج میں چھ دن

ہمیں تیسرے دن معلوم ہوا جس شہر کو ہم مورجس (Morges)…

سات سچائیاں

وہ سرخ آنکھوں سے ہمیں گھور رہا تھا‘ اس کی نوکیلی…

ماں کی محبت کے 4800 سال

آج سے پانچ ہزار سال قبل تائی چنگ کی جگہ کوئی نامعلوم…

سچا اور کھرا انقلابی لیڈر

باپ کی تنخواہ صرف سولہ سو روپے تھے‘ اتنی قلیل…

کرایہ

میں نے پانی دیا اور انہوں نے پیار سے پودے پر ہاتھ…

وہ دن دور نہیں

پہلا پیشہ گھڑیاں تھا‘ وہ ہول سیلر سے سستی گھڑیاں…

نیند کا ثواب

’’میرا خیال ہے آپ زیادہ بھوکے ہیں‘‘ اس نے مسکراتے…

حقیقتیں(دوسرا حصہ)

کامیابی آپ کو نہ ماننے والے لوگ آپ کی کامیابی…

کاش کوئی بتا دے

مارس چاکلیٹ بنانے والی دنیا کی سب سے بڑی کمپنی…

کان پکڑ لیں

ڈاکٹر عبدالقدیر سے میری آخری ملاقات فلائیٹ میں…