اسلام آباد(نیوز ڈیسک) کیپٹن (ر) صفدر کے خلاف کرپشن سکینڈل میں تحقیقات مکمل کر لی گئی ہیں، نو ارب کی کرپشن کا نیا ریفرنس تیار کیا جائے گا، اس کا فیصلہ نیب کے ایگزیکٹو بورڈ کے اجلاس میں کیا جائے گا، سابق وزیراعظم میاں محمد نواز شریف نے قواعد و ضوابط کی خلاف ورزی کرتے ہوئے
اپنے داماد کیپٹن صفدر کو نو ارب روپے دیے تھے، یہ نو ارب روپے کیپٹن (ر) صفدر نے مانسہرہ میں ترقیاتی کاموں کے نام پر درجنوں ٹھیکیداروں میں تقسیم کیے اور اس پر بھاری نواز شریف کے داماد پر بھاری کمیشن حاصل کرنے کا الزام ہے، نیب ذرائع کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ نیب خیبر پختونخوا نے مانسہرہ حلقہ کا دورہ کیا اور ترقیاتی سکیموں کا فزیکل معائنہ کیا جس میں بھاری مالی بے قاعدگیاں اور کرپشن کے ثبوت سامنے آئے ہیں، نو ارب روپے کی بینک ٹرانزیکشن کا نیب حکام نے تمام ریکارڈ اپنے قبضے میں لے لیا ہے۔ جس کے مطابق وزارت خزانہ نے تین ارب روپے کابینہ ڈویژن کو دیئے جبکہ تین ارب روپے کیپٹن صفدر، نہال ہاشمی کی سربراہی میں تین رکنی کمیٹی کے سپرد ہوئے جہاں سے تین ارب روپے کرپشن اور ٹھیکیداروں کو دیے گئے، ذرائع کا کہنا ہے کہ جن بینکوں سے تین ارب روپے من پسند افراد کو دیے گئے ان کا مکمل ریکارڈ حاصل کرلیا گیا ہے جس کی تحقیقات مکمل ہونے کے قریب ہے۔واضح رہے کہ نو ارب کرپشن سکینڈل میں کیپٹن صفدرکے علاوہ دیگر افراد کو بھی گرفتار کیا جا سکتا ہے۔