اتوار‬‮ ، 14 ستمبر‬‮ 2025 

الیکشن کمیشن نے راولپنڈی میں یورالوجی اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ ہسپتال کے ترقیاتی فنڈز روک لیے ہیں، 50 کروڑ روپے خزانے میں موجود ہیں لیکن ریلیز نہیں کئے جا رہے ،چیف جسٹس سے درخواست ہے آپ مہربانی فرما کر صرف اس ہسپتال کیلئے فنڈز جاری کرا دیں‘ ہزاروں مریض آپ کو دعائیں دیں گے،جاوید چودھری کا تجزیہ

datetime 30  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

میں پروگرام کے شروع میں چیف جسٹس آف پاکستان سے انسانی ہمدردی کے تحت ایک چھوٹی سی درخواست کرنا چاہتا ہوں حکومت راولپنڈی میں یورالوجی اینڈ کڈنی ٹرانسپلانٹ ہسپتال بنا رہی تھی‘یہ 260 بیڈ کا ٹیچنگ ہسپتال ہے‘ کام آخری مراحل میں ہے لیکن الیکشن کمیشن نے اس ہسپتال کے ترقیاتی فنڈز بھی روک لئے ہیں‘ 50 کروڑ روپے خزانے میں موجود ہیں لیکن ریلیز نہیں کئے جا رہے

اگر یہ فنڈ ریلیز ہو جائیں‘ صرف اس کیلئے ملازمتوں پر سے پابندی اٹھا لی جائے تو یہ ہسپتال مئی میں کام شروع کردے گا‘اس وقت پورے شمالی پنجاب‘ کے پی کے اور آزاد کشمیر میں کوئی کڈنی ٹرانسپلانٹ سینٹر نہیں‘ یہ سینٹر ہزاروں جانیں بچا سکتا ہے‘ اگر فنڈز جاری نہیں ہوتے تو یہ ہسپتال ایک سال ڈیلے ہو جائے گا جس کا ہزاروں لوگوں کو نقصان ہوگا‘ میری چیف جسٹس سے درخواست ہے آپ مہربانی فرما کر صرف اس ہسپتال کیلئے فنڈز جاری کرا دیں‘ ہزاروں مریض آپ کو دعائیں دیں گے۔ ہم آج کے موضوع کی طرف آتے ہیں، عمران خان نے کل لاہور میں بہت بھرپور جلسہ کیا‘ لوگ بھی تھے اور جوش بھی‘ عمران خان نے کل اپنی حکومت کے 11 نقاط پیش کئے‘ یہ نقطے بھی درست ہیں‘ ملک کیلئے واقعی تعلیم‘ صحت‘ معیشت‘ کرپشن کا خاتمہ‘ سرمایہ کاری‘ روزگار‘ سیاحت‘ زراعت‘ مضبوط وفاق‘ پولیس اورعدالتی اصلاحات اور خواتین کی ترقی اشد ضروری ہے لیکن میاں نواز شریف اسے کسی اور کا ایجنڈا قرار دے رہے ہیں، کیا یہ واقعی عمران خان کا ایجنڈا نہیں‘ یہ ہمارا آج کا ایشو ہوگا جبکہ آج میاں نواز شریف اور کل بلاول بھٹو نے مزید کیا کہا،کیا میاں صاحب واقعی ڈٹ جائیں گے‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے اور سیاست کے لہجے میں جو بگاڑ آ رہا ہے‘ یہ ہمیں کہاں لے جائے گا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے، ہمارے ساتھ رہیے گا۔‎



کالم



انجن ڈرائیور


رینڈی پاش (Randy Pausch) کارنیگی میلن یونیورسٹی میں…

اگر یہ مسلمان ہیں تو پھر

حضرت بہائوالدین نقش بندیؒ اپنے گائوں کی گلیوں…

Inattentional Blindness

کرسٹن آٹھ سال کا بچہ تھا‘ وہ پارک کے بینچ پر اداس…

پروفیسر غنی جاوید(پارٹ ٹو)

پروفیسر غنی جاوید کے ساتھ میرا عجیب سا تعلق تھا‘…

پروفیسر غنی جاوید

’’اوئے انچارج صاحب اوپر دیکھو‘‘ آواز بھاری…

سنت یہ بھی ہے

ربیع الاول کا مہینہ شروع ہو چکا ہے‘ اس مہینے…

سپنچ پارکس

کوپن ہیگن میں بارش شروع ہوئی اور پھر اس نے رکنے…

ریکوڈک

’’تمہارا حلق سونے کی کان ہے لیکن تم سڑک پر بھیک…

خوشی کا پہلا میوزیم

ڈاکٹر گونتھروان ہیگنز (Gunther Von Hagens) نیدر لینڈ سے…

اور پھر سب کھڑے ہو گئے

خاتون ایوارڈ لے کر پلٹی تو ہال میں موجود دو خواتین…

وین لو۔۔ژی تھرون

وین لو نیدر لینڈ کا چھوٹا سا خاموش قصبہ ہے‘ جرمنی…