لاہور(سی پی پی) چیف جسٹس آف پاکستان نے ڈیڑھ کروڑ کے فراڈ کیس کی سماعت کے دوران منگیتر کوکمرہ عدالت سے گرفتارکروا دیا۔عدالت نے سی آئی اے اور ایف آئی اے کو دو ہفتے میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کا حکم دے دیا۔تفصیلات کے مطابق چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں بنچ نے سپریم کورٹ لاہور رجسٹری میں فراڈ کیس کی سماعت کی۔لڑکی نے الزام عاءئد کیا کہ سابق منگیتر نے فراڈ سے 50لاکھ روپے اورپراپرٹی
ہتھیالی ہے اور ملزم رقم واپس کرنے کے بجائے دھمکیاں دے رہاہے۔چیف جسٹس آف پاکستان نے کہا کہ بدمعاشی ہے کہ بچیوں کیساتھ فراڈکیاجائے،اسے گرفتارکراتے ہیں،آدھے گھنٹے میں سچ بتادے گا،چیف جسٹس نے کہا کہ مذاق بنارکھاہے،فراڈکرکے ہائیکورٹ آگئے،کبھی سپریم کورٹ۔چیف جسٹس نے فراڈ کرنے والے منگیترکو کمرہ عدالت سے گرفتارکروادیا ،سی آئی اے اورایف آئی اے کو 2 ہفتے میں انکوائری رپورٹ پیش کرنے کاحکم دے دیا۔