ہفتہ‬‮ ، 23 ‬‮نومبر‬‮ 2024 

دیا مر بھاشا ڈیم کے بعد ایک اور بڑے ڈیم کی تعمیر کا اعلان کردیاگیا،منصوبے پرایک سال کے دوران ہی کام کا آغاز کردیاجائے گا،تفصیلات منظر عام پر آگئیں

datetime 20  اپریل‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد(مانیٹرنگ ڈیسک) چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین سے جرمنی کے مالیاتی ادارے کے ایف ڈبلیو (KfW)کے چار رکنی وفد کی واپڈا ہائوس میں ملاقات، چیئرمین واپڈا نے مہمند اور دیامر بھاشا ڈیم میں سرمایہ کاری کی دعوت دیدی۔ تفصیلات کے مطابق چیئرمین واپڈا لیفٹیننٹ جنرل (ر) مزمل حسین سے جرمنی کے مالیاتی ادارے کے ایف ڈبلیو (KfW)کے چار رکنی وفد نے واپڈا ہائوس میں ملاقات کی۔

اس موقع پر چیئرمین واپڈا جنرل(ر)مزمل حسین نے کے ایف ڈبلیو کے وفد کو واپڈا کے منصوبوں سے متعلق بریفنگ دی۔ چیئرمین واپڈا نے وفد کو بتایا کہ واپڈا ایک سال کے دوران اپنے دوبڑے کثیر المقاصد منصوبوں یعنی مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔وفد سے گفتگو کرتے ہوئے چیئرمین واپڈا کا کہنا تھا کہ واپڈا ایک مستحکم مالی حیثیت کا ادارہ ہے اور اِسی بنا پر اسے اپنے منصوبوں کی فنڈنگ کے حوالے سے مقامی اور بین الاقوامی مالیاتی اداروں کا اعتماد حاصل ہے ۔ انہوں نے بتایا کہ 2016ء اور 2017ء کے دوران واپڈا کو منصوبوں کی فناسنگ کے لئے بھر پور کامیابی حاصل ہوئی ۔ اِس دوران واپڈا نے نیلم جہلم ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کی تکمیل کے لئے مقامی بنکوں کے کنسورشیم سے 100ارب روپے کی فنانسنگ کا بندوبست کیا ۔ اِسی طرح داسو ہائیڈرو پاور پراجیکٹ کے پہلے مرحلے کی تعمیر کے لئے بھی مقامی بنکوں پر مشتمل ایک دوسرے کنسورشیم سے 144 ارب کا انتظام کیا ، جس کی اِس سے قبل نظیر نہیں ملتی۔ داسو ہائیڈرو پاور پریاجیکٹ ہی کی تعمیر کے لئے واپڈا نے انٹر نیشنل فنانسنگ مارکیٹ سے 350 ملین ڈالر بھی اپنی مستحکم مالی حیثیت کی بناپر حاصل کئے ۔ انہوں نے بتایا کہ واپڈا نے اپنے منصوبوں کی فنانسنگ کے لئے جو نئی حکمتِ عملی اختیار کی ہے ، اس کی بدولت پاکستان میں پانی اور پن بجلی

کے وسائل کی ترقی کے حوالے سے بہت اچھے نتائج سامنے آئے ہیں ۔چیئرمین واپڈا نے بتایا کہ واپڈا ایک سال کے دوران اپنے دوبڑے کثیر المقاصد منصوبوں یعنی مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم پر تعمیراتی کام شروع کرنے کے لئے پر عزم ہے ۔ انہوں نے کہا کہ واپڈا کے دیگر منصوبوں کی طرح مہمند ڈیم اور دیا مر بھاشا ڈیم میں بھی مقامی اور غیر ملکی مالیاتی اداروں کے لئے سرمایہ کاری کے

بھر پور مواقع موجود ہیں اور کے ایف ڈبلیوسرمایہ کاری کے اِن مواقع سے فائدہ اٹھاسکتا ہے ۔ ملاقات کے دوران واپڈا کے دیگر منصوبوں بشمول بونجی ، لوئر پالس ویلی ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، بارا ڈیم اور کرم تنگی ڈیم کی فنانسنگ کے بارے میں بھی گفتگو کی گئی ۔بعد ازاں کے ایف ڈبلیو کی ڈویژن چیف نے واپڈا منصوبوں کی بریفنگ پر چیئرمین واپڈا کا شکریہ ادا کیا ۔ انہوں نے کہا کہ کے ایف ڈبلیو

اور واپڈا گزشتہ تین عشرے سے بھی زائد عرصے سے پانی اور پن بجلی کے منصوبوں میں ایک دوسرے کے ساتھ تعاون کر رہے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ کے ایف ڈبلیو واپڈا کے منصوبوں میں بھی سرمایہ کاری کے امکانات کا جائزہ لے گا ۔ملاقات کے دوران واپڈا کے ان منصوبوں پر بھی پیش رفت کا جائزہ لیا گیا ، جن کے لئے کے ایف ڈبلیو فنڈز فراہم کر رہا ہے۔ اِن منصوبوں میں ہارپو ، کیال خواڑ ہائیڈرو پاور پراجیکٹ ، وارسک کا دوسرا بحالی منصوبہ اور گلیشیئر مانیٹرنگ نیٹ ورک شامل ہیں ۔

موضوعات:



کالم



ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں (حصہ دوم)


آب اب تیسری مثال بھی ملاحظہ کیجیے‘ چین نے 1980ء…

ہم سموگ سے کیسے بچ سکتے ہیں؟

سوئٹزر لینڈ دنیا کے سات صاف ستھرے ملکوں میں شمار…

بس وکٹ نہیں چھوڑنی

ویسٹ انڈیز کے سر گارفیلڈ سوبرز کرکٹ کی چار سو…

23 سال

قائداعظم محمد علی جناح 1930ء میں ہندوستانی مسلمانوں…

پاکستان کب ٹھیک ہو گا؟

’’پاکستان کب ٹھیک ہوگا‘‘ اس کے چہرے پر تشویش…

ٹھیک ہو جائے گا

اسلام آباد کے بلیو ایریا میں درجنوں اونچی عمارتیں…

دوبئی کا دوسرا پیغام

جولائی 2024ء میں بنگلہ دیش میں طالب علموں کی تحریک…

دوبئی کاپاکستان کے نام پیغام

شیخ محمد بن راشد المختوم نے جب دوبئی ڈویلپ کرنا…

آرٹ آف لیونگ

’’ہمارے دادا ہمیں سیب کے باغ میں لے جاتے تھے‘…

عمران خان ہماری جان

’’آپ ہمارے خان کے خلاف کیوں ہیں؟‘‘ وہ مسکرا…

عزت کو ترستا ہوا معاشرہ

اسلام آباد میں کرسٹیز کیفے کے نام سے ڈونٹس شاپ…