ہفتہ‬‮ ، 20 دسمبر‬‮ 2025 

الیکشن کمیشن کے قانون میں بڑی خامی سامنے آگئی عام انتخابات کا انعقاد کھٹائی میں پڑ گیا

datetime 19  اپریل‬‮  2018 |

اسلام آباد(آئی این پی)قومی اسمبلی میں قائد حزب اختلاف سید خورشید شاہ نے الیکشن کمیشن کے قانون میں بڑے سقم کی نشاندہی کرتے ہوئے کہا ہے کہ سقم دور نہ کیا گیا تو الیکشن کا بروقت انعقاد ممکن نہیں ہو گا،موجودہ حالات میں سیکشن 22 کی موجودگی میں بروقت الیکشن ممکن نہیں،الیکشن کمیشن سیکشن 22 اور دیگر شقوں میں تضاد کا فوری جائزہ لے،اگر یہ قانون سازی نہ کی گئی تو الیکشن کی قانونی حیثیت چیلنج ہو جائے گی۔

حلقہ بندیوں معاملے کی ٹائم لائن کی وجہ سے یہ سقم بنا،سب چاہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں۔ جس کے لیئے قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں قانون سازی کرنا ہو گی۔جمعرات کو پارلیمنٹ ہائوس میں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن قانون میں بڑے سقم کو دور نہ کیا گیا تو الیکشن کا بروقت انعقاد ممکن نہیں ہو گا،حلقہ بندیوں کا حتمی نوٹی فکیشن 4 مئی کو جاری کرنے کا کہا گیا ،سیکشن 22 واضح ہے کہ حلقہ بندیوں کے بعد120 دن چاہیئے،دوسری طرف اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے 60دن کے اندر الیکشن ہونا ہے۔اگر یکم جون کو اسمبلی مدت پوری کرتی ہے تو یکم اگست تک الیکشن ہونے ہیں،موجودہ حالات میں سیکشن 22 کی موجودگی میں بروقت الیکشن ممکن نہیں ۔انہوں نے کہا کہ سیکشن 22 کو دیکھا جائے تو چار ستمبر سے پہلے الیکشن نہیں ہو سکتے،دوسری طرف اسمبلی کی مدت مکمل ہونے کے 60دن کے اندر الیکشن ہونا ہے۔اگر یکم جون کو اسمبلی مدت پوری کرتی ہے تو یکم اگست تک الیکشن ہونے ہیں۔خورشید شاہ نے کہا کہ الیکشن کمیشن سیکشن 22 اور دیگر شقوں میں تضاد کا فوری جائزہ لے،الیکشن کمیشن سیکشن 22 کو سیکشن 14 کے ساتھ ملا کر پڑھے۔ اگر یہ قانون سازی نہ کی گئی تو الیکشن کی قانونی حیثیت چیلنج ہو جائے گی۔ خورشید شاہ نے مزید کہا کہ سب چاہتے ہیں الیکشن وقت پر ہوں جس کیلئے قومی اسمبلی کے اگلے اجلاس میں قانون سازی کرنا ہو گی،حلقہ بندیوں معاملے کی ٹائم لائن کی وجہ سے یہ سقم بنا،اس سقم کو دور کرنا انتہائی ضروری ہے۔

موضوعات:

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



جو نہیں آتا اس کی قدر


’’آپ فائز کو نہیں لے کر آئے‘ میں نے کہا تھا آپ…

ویل ڈن شہباز شریف

بارہ دسمبر جمعہ کے دن ترکمانستان کے دارالحکومت…

اسے بھی اٹھا لیں

یہ 18 اکتوبر2020ء کی بات ہے‘ مریم نواز اور کیپٹن…

جج کا بیٹا

اسلام آباد میں یکم دسمبر کی رات ایک انتہائی دل…

عمران خان اور گاماں پہلوان

گاماں پہلوان پنجاب کا ایک لیجنڈری کردار تھا‘…

نوٹیفکیشن میں تاخیر کی پانچ وجوہات

میں نریندر مودی کو پاکستان کا سب سے بڑا محسن سمجھتا…

چیف آف ڈیفنس فورسز

یہ کہانی حمود الرحمن کمیشن سے شروع ہوئی ‘ سانحہ…

فیلڈ مارشل کا نوٹی فکیشن

اسلام آباد کے سرینا ہوٹل میں 2008ء میں شادی کا ایک…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(آخری حصہ)

جنرل فیض حمید اور عمران خان کا منصوبہ بہت کلیئر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(چوتھا حصہ)

عمران خان نے 25 مئی 2022ء کو لانگ مارچ کا اعلان کر…

جنرل فیض حمید کے کارنامے(تیسرا حصہ)

ابصار عالم کو 20اپریل 2021ء کو گولی لگی تھی‘ اللہ…