پشاور(این این آئی) چیف جسٹس آف پاکستان جسٹس ثاقب نثار نے صاف پانی کی فراہمی سمیت مختلف کیسز کی سماعت کے دوران وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک کو طلب کرتے ریمارکس دیئے کہ پاکستان تحریک انصاف کی حکومت کی گڈگورنس کا بہت سنا ہے، اس لیے یہاں آئے ہیں۔جمعرات کو چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں سپریم کورٹ کے 3 رکنی بینچ نے پشاور رجسٹری میں صاف پانی کی فراہمی، ہسپتالوں اور اسکولوں
کی حالت زار اور نجی میڈیکل کالجز سمیت مختلف کیسوں کی سماعت کی۔سماعت کے دوران چیف سیکریٹری خیبرپختونخوا، سیکرٹری صحت اور دیگر حکام عدالت عظمیٰ میں پیش ہوئے۔چیف جسٹس نے استفسار کیا کہ خیبرپختونخوا کے عوام کو پینے کا پانی کہاں سے مل رہا ہے؟ کیا عوام کو آلودہ پینے کا پانی دیا جاتا رہا؟چیف جسٹس نے پینے کے صاف پانی کے ٹیسٹ کرنے کا بھی حکم دیدیا۔چیف جسٹس نے ہسپتالوں میں فضلہ جلانے سے متعلق رپورٹ بھی طلب کرتے ہوئے استفسار کیا کہ ہسپتالوں میں کتنا فضلہ بنتا ہے؟ کتناضائع کیا جاتا ہے اور کتنا عملہ کام کر رہا ہے؟۔چیف جسٹس ثاقب نثار نے خیبرپختونخوا کے اسکولوں میں بنیادی سہولیات پر رپورٹ بھی فراہم کرنے کی ہدایت کرتے ہوئے استفسار کیا کہ صوبے میں کتنے اسکولز ہیں اور کیا ان میں بنیادی سہولیات کی فراہمی ہو رہی ہے؟چیف جسٹس ثاقب نثار نے صوبے میں کام کرنے والے پرائیویٹ میڈیکل کالجوں میں فیسوں کی رپورٹ پیش کرنے کی بھی ہدایت کی۔علاوہ ازیں چیف جسٹس ثاقب نثار نے چیف سیکریٹری سے صوبے میں لوڈشیڈنگ اور بجلی کی پیداوار کے حوالے سے رپورٹ بھی طلب کرلی۔سماعت کے بعد چیف جسٹس نے پرویز خٹک کو طلب کرتے ہوئے ریمارکس دیئے کہ وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا کو بلالیں ٗبے شک رات ڈیڑھ بجے بھی بلالیں ٗ ہم ادھر ہی ہیں۔