اسلام آباد (مانیٹرنگ ڈیسک) ملک کے معاشی حالات خراب ہونے کے باعث حکومت نے نئے قرضے لینے کی تیاری کر لی ہے، ایک نجی ٹی وی چینل کی رپورٹ کے مطابق پاکستانی وفد رواں ماہ واشنگٹن جائے گا جبکہ آئی ایم ایف نے نئے قرضوں کے اجراء کے لیے پاکستان پر سخت شرائط لاگو کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، تھنک ٹینک اداروں کے ماہرین اور مبصرین کا کہناہے کہ پاکستان کی معاشی اور اقتصادی صورتحال غیر اطمینان بخش ہے
اس کو اپنی ضروریات پوری کرنے کیلیے قرض کی اشد ضرورت ہے دوسری طرف ملک میں سیاسی عدم استحکام نے عالمی مالیاتی اداروں کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے، کرپشن اور منی لانڈرنگ کے بڑھتے ہوئے واقعات نے پاکستان کو کٹہرے میں لا کھڑا کیا ہے اس کے علاوہ پاکستان اور امریکہ کے تعلقات بھی انتہائی ابتر ہیں، امریکہ، بھارت اور اسرائیل چاہتے ہیں کہ آئی ایم ایف پاکستانی وفد کے سامنے سخت شرائط رکھے۔ اس بارے میں مائیک لوئیس کا کہناہے کہ پاکستان کو اس بار زہر کا گھونٹ پینا پڑے گا، شجاع نواز کا اس سلسلے میں کہنا ہے کہ آئی ایم ایف موجودہ حکومت سے سمجھوتہ نہیں کرے گا۔ اس سلسلے میں ایک موقر قومی اخبار کی رپورٹ کے مطابق فنانشل ایکشن ٹاسک فورس کی جون میں ہونے والی میٹنگ بھی پاکستان کے لیے ہوئی ہے۔ بھارتی لابی بھی پاکستان کے خلاف سرگرم ہے، پاکستان کی ناقص سفارتکاری، کمزور اور کرپٹ حکومت نے بھی عالمی سطح پر پاکستان کا کیس کمزور کیا ہے۔ معروف سکالر پروفیسر تھامس رچرڈ کا کہنا ہے کہ پاکستان کی حکومت اس قابل ہی نہیں کہ وہ کسی بھی عالمی پلیٹ فارم پر دنیا کو مطمئن کر سکے کہ وہ ایک جمہوری اور زندہ قوم ہیں۔ پاکستانی وفد رواں ماہ واشنگٹن جائے گا جبکہ آئی ایم ایف نے نئے قرضوں کے اجراء کے لیے پاکستان پر سخت شرائط لاگو کرنے کا فیصلہ کر لیا ہے، تھنک ٹینک اداروں کے ماہرین اور مبصرین کا کہناہے کہ پاکستان کی معاشی اور اقتصادی صورتحال غیر اطمینان بخش ہے اس کو اپنی ضروریات پوری کرنے کیلیے قرض کی اشد ضرورت ہے دوسری طرف ملک میں سیاسی عدم استحکام نے عالمی مالیاتی اداروں کو تشویش میں مبتلا کررکھا ہے