اتوار‬‮ ، 01 جون‬‮ 2025 

حکومت پر عمران خان کا خوف‘ کیا کیا آفر کیا جا رہا ہے شاہ محمود قریشی نے سب کچھ بتا دیا۔

datetime 29  اکتوبر‬‮  2014
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد: اسپیکر قومی اسمبلی اور تحریک انصاف کے ارکان کے درمیان استعفوں کی تصدیق کے معاملہ ڈیڈ لاک کا شکار ہوگیا جب کہ پی ٹی آئی کے نائب چیرمین شاہ محمود قریشی نے کہا ہے کہ جمہوریت کاراگ الاپنے والوں نے ماضی سیکچھ نہیں سیکھا اور ہمارے ارکان کو استعفے سے انکار کے لئے وزارتوں اور نقد رقم کی گئی۔ تحریک انصاف کے نائب چیرمین شاہ محمود قریشی کی سربراہی میں تحریک انصاف کے 25 ارکان اسپیکر قومی اسمبلی کے چیمبر میں پہنچے جہاں عملے نے انہیں ایک ایک کرکے اسپیکر کے روبرو حاضر ہوکر استعفوں کی تصدیق کا کہا جس پر شاہ محمود قریشی نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ وہاں ا سکول کے بچے نہیں کہ ایک ایک کرکے جائیں گے، تحریک انصاف کے ارکان کے اجتماعی طور پر استعفے دیئے تھے اور ان کے استعفے اجمتماعی طور پر ہی قبول کئے جائیں، معاملہ حل نہ ہونے پر ڈپٹی اسپیکر مرتضیٰ جاوید عباسی نے تحریک انصاف کے ارکان کو ایک ایک کرکے استعفوں کی منظوری کے لئے راضی کرنے کی کوشش کی تاہم وہ بھی کامیاب نہ ہوسکے۔ استعفوں کی انفرادی یا اجتماعی تصدیق کا معاملہ جوں کا توں رہا اور اس سلسلے میں مقررہ وقت ہی ختم ہوگیا مگر دونوں جانب سے تصدیق کے عمل سے متعلق فیصلہ نہ ہوسکا، جس کے بعد تحریک انصاف کے ارکان اسمبلی سے واپس آگئے۔ اسمبلی سے باہر آنے کے بعد میڈیا سے بات کرتے ہوئے شاہ محمود قریشی نے کہا کہ اسپیکر قومی اسمبلی کی جانب سے استعفوں کی تصدیق کے لئے ہم ان کے دفتر میں حاضر ہوئے لیکن وہ لاؤنج میں نہیں آئے، ڈپٹی اسپیکرسیکہاکہ اسپیکرہرفردسیانفرادی طور پر پوچھ لیں، بدقسمتی سے ہمیں ڈھائی گھنٹیانتظارکرایاگیا جس کے بعد ہم تھک ہار کر واپس آگئے، ہم نے قانونی اور اخلاقی طور پر اپنا وعدہ پورا کرلیا، جمہوریت کے دعویداروں نے ماضی سے کچھ نہیں سیکھا، وہ پیپلز پارٹی کے دور حکومت میں این اے 148 کے منتخب رکن تھے لیکن انہوں نے تحریری استعفیٰ دیا اور وہ قبول کرلیا گیا تو اب ایسا کیوں نہیں کیا جارہا۔ حکومت اب بھی چھانگا مانگا کی سیاست کررہی ہے، ہمارے ارکان کو استعفے سے انکار کے لئے وزارتوں اور نقد رقم کی پیشکش کی گئی۔ واضح رہے کہ اسپیکر کسی بھی رکن کا استعفیٰ آئینی بریقہ کار سے منظور کرنے کے پابند ہیں تاہم آرٹیکل 64 کے تحت اگر کوئی رکن اپنے ہاتھ سے تحریر شدہ استعفیٰ خود دے یا کوئی رکن 40 روز کوئی وجہ بتائے ایوان سے غیر حاضر رہے تو اس کی وہ نشست خالی قرار دی جاسکتی ہے۔

آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں
آج کی سب سے زیادہ پڑھی جانے والی خبریں


کالم



حقیقتیں


پرورش ماں نے آٹھ بچے پال پوس کر جوان کئے لیکن…

نوے فیصد

’’تھینک یو گاڈ‘‘ سرگوشی آواز میں تبدیل ہو گئی…

گوٹ مِلک

’’تم مزید چارسو روپے ڈال کر پوری بکری خرید سکتے…

نیوٹن

’’میں جاننا چاہتا تھا‘ میں اصل میں کون ہوں‘…

غزوہ ہند

بھارت نریندر مودی کے تکبر کی بہت سزا بھگت رہا…

10مئی2025ء

فرانس کا رافیل طیارہ ساڑھے چار جنریشن فائیٹر…

7مئی 2025ء

پہلگام واقعے کے بارے میں دو مفروضے ہیں‘ ایک پاکستان…

27ستمبر 2025ء

پاکستان نے 10 مئی 2025ء کو عسکری تاریخ میں نیا ریکارڈ…

وہ بارہ روپے

ہم وہاں تین لوگ تھے‘ ہم میں سے ایک سینئر بیورو…

محترم چور صاحب عیش کرو

آج سے دو ماہ قبل تین مارچ کوہمارے سکول میں چوری…

شاید شرم آ جائے

ڈاکٹرکارو شیما (Kaoru Shima) کا تعلق ہیرو شیما سے تھا‘…