چیف جسٹس نے آج پی آئی اے کو تباہ کرنے والوں کو ملک دشمن اور ملک کا غدار ڈکلیئر کر دیا‘ پچھلے دس برسوں کے دوران پی آئی اے کا ایم ڈی رہنے والوں کو ملک سے باہر جانے سے روک دیا گیا‘ چیف جسٹس نے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی کرنے‘ انہیں کسی طور نہ چھوڑنے اور کمیشن بنانے کا اعلان بھی کر دیا‘یہ قدم بہت اچھا ہے‘
پی آئی اے نیشنل فلیگ کیریئر آرگنائزیشن ہے‘ یہ 360 ارب کی مقروض ہے اور یہ سالانہ 44 ارب روپے خسارے میں بھی ہے‘ یہ نقصان روزانہ 12 کروڑ روپے بنتا ہے‘ ہم اگر یہ 12 کروڑ روپے بچا لیں تو ہم ملک میں روز درمیانے سائز کا ایک سکول‘ ایک چھوٹا ہسپتال اور کسی ایک گاؤں کی شہر تک چھوٹی سڑک بنا سکتے ہیں‘ ہم روز پانچ دیہات کو صاف پانی کی سکیمیں بھی دے سکتے ہیں‘ فروری میں وزیراعظم نے چند صحافیوں کو بلایا تھا‘ میں بھی ان میں شامل تھا‘ وزیراعظم نے ہمارے سامنے اعتراف کیا‘ پی آئی اے کے زوال کی صرف ایک وجہ ہے اور میں وہ وجہ جانتا ہوں‘ کمیشن وزیراعظم سے وہ وجہ بھی جان سکتا ہے اور ان سے یہ بھی پوچھ سکتا ہے آپ کی ائیر لائین ترقی کر رہی ہے لیکن آپ کی ماتحت ائیر لائین پی آئی اے خسارے کا شکار ہے‘ کیوں؟ مجھے یقین ہے وزیراعظم کا جواب مردہ پی آئی اے میں جان ڈال دے گا‘ عمران خان اس بار کے پی کے کا بجٹ پیش نہیں کریں گے‘ ہم اس پر بھی بات کریں گے اور کل میاں نواز شریف کی سیاست کا فیصلہ ہو جائے گا‘ کل سپریم کورٹ آرٹیکل 62 ون ایف کا فیصلہ دے گی‘ اس فیصلے سے پتہ چل جائے گا میاں نواز شریف تاحیات نااہل ہیں یا پھر پانچ سال کیلئے‘یہ اگر تاحیات نااہل ہو جاتے ہیں تو پھر احتساب عدالت کا فیصلہ سیاسی لحاظ سے بے معنی ہو جائے گا‘ ہم یہ بھی ڈسکس کریں گے‘ ہمارے ساتھ رہیے گا۔