اسلام آباد(سی پی پی) وفاقی حکومت کا قرضہ صرف 8ماہ میں 2.2 کے نیٹ اضافے کے ساتھ 22 اعشاریہ 9 ٹریلین تک پہنچ گئے جو رواں مالی سال کے آغازپرپارلیمنٹ کے منظورکردہ سالانہ بجٹ خسارے کی حدسے کہیں زیادہ ہیں۔ایک رپورٹ کے مطابق رواں مالی سال کے جولائی تا فروری کے عرصے کے حکومتی قرضے کے اعداد و شمار ظاہر کرتے ہیں کہ وزارت خزانہ نے کفایت شعاری کی پالیسی سے روگردانی کرتے ہوئے ضرورت
سے کئی زیادہ قرضہ لیا۔حکومتی قرضے کی شرح میں یہ اضافہ جون 2017کے مقابلے میں 10 اعشاریہ 3فیصدزائد ہے۔ حکومتی قرضے میں اضافہ کی ایک وجہ ڈالرکے مقابلے میں روپے کی قدرمیں کمی ہے جبکہ اس کی دوسری وجہ مرکزی حکومت کا خسارے کوپوراکرنے کیلیے مرکزی بینک پر انحصار کرنا ہے۔صورتحال ظاہرکرتی ہے کہ حکومت قرض کے انتظام کی دوسری وسط مدتی حکمت عملی 2016-19پرمکمل عملدرآمدنہ کرسکی۔