اسلام آباد(آن لائن)وفاقی حکومت کی جانب سے انتخابات سے قبل کالے دھن کو سفید کرنے کے لئے ایک اور ٹیکس ایمنسٹی سکیم کا اعلان متوقع ہے،اس کے باوجود کہ دو منتخب حکومتوں کی جانب سے ماضی میں اعلان کردہ پانچ ایمنسٹی سکیمیں ناکام ہوچکی ہیں۔اس پیشرفت سے متعلق معلومات رکھنے والے ذرائع کے مطابق ایمنسٹی سکیم کو متعارف کرانے کا مقصد 30ستمبر2018ء سے قبل کالے دھن کو سفید کرنا ہے ۔
کیونکہ اقتصادی تعاون وترقی کی تنظیم او ای سی ڈی معاہدے کے تحت ایف بی آر کو 31دسمبر2017ء سے قبل سوئٹزرلینڈ سمیت 104ممالک میں اپنے بنک اکاؤنٹس کھلوانے والے ہر ایک پاکستانی کی معلومات اکٹھی کرنا ہیں۔ذرائع کا کہنا ہے کہ بزنس کمیونٹی جلد سے جلد بنیادوں پر حکومت پر سکیم کا اعلان کرنے پر زور دے رہی ہے تاہم اس مرتبہ حکومت پارلیمنٹ سے اس کی منظوری لینا چاہتی ہے۔ایک سرکاری ذرائع نے تصدیق کی کہ انتخابات سے قبل صورتحال سے بچنے کے لئے اس سکیم کو متعارف کرانے کا اصل مقصدہے،جس میں اگر موجودہ حکومت ناکام ہوتی ہے تو ان کاروباری شخصیات اور سیاستدانوں کے لئے مشکلات میں اضافہ ہوگا جو بیرون ملک سرمایہ کاری کرچکے ہیں۔ذرائع نے یہ دعویٰ بھی کیا کہ بعض اعلیٰ حکومتی عہدیداران رقم یو اے ای منتقل کررہے ہیں،کیونکہ وہاں کے ٹیکس قوانین ان کے لئے سود مند ہیں،مزید برآں ایف آئی اے بھی ریئل سٹیٹ سے متعلق کیسز کی تحقیقات کر رہی ہے لیکن حکام ان کے ساتھ تعاون نہیں کر رہے۔محکمہ ٹیکس حکام کا کہنا ہے کہ وہ اس اقدام کی مخالفت کر رہے ہیں کیونکہ اگر حکومت کسی سکیم کا اعلان کرتی ہے تو وہ اس پر عملدرآمد کے پابند ہوں گے۔یاد رہے کہ پاکستان پیپلزپارٹی اور مسلم لیگ(ن) کی دو منتخب حکومتیں پانچ ایمنسٹی سکیمیں متعارف کروا چکی ہیں،(ن) لیگ کی موجودہ حکومت پہلے ہی تین سکیموں کی پیشکش کر چکی ہے لیکن کوئی بھی مطلوبہ نتائج کو پورا کرنے میں ناکام رہی ہے۔