اسلام آباد(نیوزڈیسک) وہ خواتین جو دوران حمل موٹاپے کا شکار ہوتی ہیں ان کے بچون میں شوگر (ذیابیطس) کا مرض ہونے کا خدشہ زیادہ ہوتا ہے۔ سویڈش محققین کے مطابق 1992سے2004 کے دوران 12لاکھ سے زائد بچے پیدا ہوئے جن کی کئی برس تک مانیٹرنگ کی گئی اوراس سے پتہ چلا کہ وہ بچے جن کی مائیں ان کی پیدائش سے قبل فربہی کا شکار تھیں ان میں شوگر کے مرض کا امکان33فیصد تھا باوجود اس کے کہ ان کی مائیں خود شوگر کے مرض کا شکار نہیں تھیں۔جرنل آف یورپی ایسویسی ایشن فاراسٹڈی آف زیابیطس (ڈایابائیٹالوجیا) میں شائع ہونےوالی اس تحقیق کے مطابق اس سے سائنسدانوں نے یہ نتیجہ اخذکیا ہے کہ وہ بچے جن کی مائیں ان کے حمل کے ابتدائی دور میں موٹاپے کا شکار تھیں ان میں ٹائپ ون قسم کی ذیابیطس (شوگر) ہونے کا اندیشہ زیادہ ہوتا ہے خواہ ان کی مائیں خود شوگر کے مرض سے مبرا ہی کیوں نہ ہوں لیکن اسی تحقیق کے مطابق وہ بچے جن کی مائیں ان کے حمل کے ابتدائی دور کے دوران زیابیطس کے مرض کا شکار رہی ہوں ان بچوں میں زیابیطس کا مریض ہونے کا اندیشہ سب سے زیادہ ہوتا ہے۔