واشنگٹن(این این آئی)سعودی ولی عہد شہزادہ محمد بن سلمان نے کہا ہے کہ سرد جنگ کے دوران مغربی اتحادیوں کی درخواست پر سعودی عرب نے دنیا کی مساجد میں سرمایہ لگایا، وہابیت پھیلائی تاکہ سوویت یونین کی مسلمان ملکوں تک رسائی روکی جاسکے۔
امریکی اخبار واشنگٹن پوسٹ کو انٹرویو میں انہوں نے انکشاف کیا کہ امریکی صدر ڈونلڈ ٹرمپ کے داماد جیرارڈ کوشنر سے ان کی دوستی ہے لیکن وہ پاگل نہیں کہ ان سے خفیہ معلومات کا تبادلہ کریں۔انٹرویو میں سعودی ولی عہد نے کہا کہ سعودی عرب کے مغربی اتحادیوں نےسرد جنگ کے دور میں درخواست کی تھی کہ مختلف ملکوں میں مساجد اور مدارس کی تعمیر میں سرمایہ لگایا جائے تاکہ سوویت یونین کی جانب سے مسلم ممالک تک رسائی کو روکا جا سکے۔انہوں نے کہا کہ ماضی کی سعودی حکومتیں اس کوشش کے حصول کیلئے راستہ بھٹک گئیں، ہمیں واپس راستے پر آنا ہے۔سعودی ولی عہد نے کہا کہ وہابی سوچ پھیلانے کیلئے آج زیادہ تر فنڈنگ سعودی حکومت کی بجائے مختلف سعودی ادارے کررہے ہیں۔ملک میں جاری اصلاحاتی مہم کے حوالے سے ان کا کہنا تھا کہ انہوں نے قدامت پرست مذہبی رہنماں کو بڑی مشکل سے اس بات پر قائل کیا ہے کہ ایسی سختیاں اسلامی نظریے کا حصہ نہیں ہیں۔انہوں نے کہاکہ اسلام سادہ اور دانشمندی پر مبنی مذہب ہے لیکن کچھ لوگ اسے ہائی جیک کرنے کی کوشش کر رہے ہیں۔