فرض کریں، اگر سورج نہ رہے تو کیا ہوگا؟

29  مارچ‬‮  2018

لاہور (مانیٹرنگ ڈیسک) ہم میں سے بہت سے لوگ ایسے بھی ہیں جو سائنس کو سمجھ کر پڑھتے تو ہیں لیکن کبھی کبھی ان کا تجسس اس قدر بڑھ جاتا ہے کہ وہ ایسے سوالات کرتے ہیں جو بظاہر تو بے معنی لگتے ہیں لیکن ان کے پیچھے چھپی سائنس کا علم ہر متجسس شخص کو ہونا چاہیے،ان میں ایک بہت ہی مشہور سوال ہے کہ “کیا ہو اگر سورج اچانک سے غائب ہو جائے؟” مجھے یقین ہے کہ اس سوال کا جواب پڑھنے کے بعد آپ حیران رہ جائیں گے اگر سورج اچانک غائب ہوجائے تو کیا ہو گا۔

اس سوال کے 2 پہلو ہیں، پہلا یہ کہ ایسا ہونے کے بعد کائنات کا نظارہ کیسا ہوگا؟ اور دوسرا پہلو یہ کہ اس سے زمین پر موجود تمام جانداروں پر کیا اثرات مرتب ہوں گے؟ تو چلیں ان پہلوؤں پر بات کرتے ہیں۔ اگر اچانک سورج غائب ہو جائے تو تب بھی زمینی باشندوں کو اس کی خبر تک نہ ہوگی اور اس کی روشنی ان تک آتی رہے گی۔ یہ روشنی محض 8 منٹ تک برقرار رہے گی، ہم جانتے ہیں کہ خلا میں روشنی تقریبا 3 لاکھ کلو میٹر فی سیکنڈ ہوتی ہے اور زمین سے سورج تک کا درمیانی فاصلہ 15 لاکھ کلو میٹر ہے تو اس فاصلے کو طے کرنے میں روشنی کو 8 منٹ کی مسافت طے کرنا پڑتی ہے۔ ایسا حیران کن سیارہ جو اپنے سورج کے آدھے سائز کا ہے جی ہاں! سورج کی روشنی جو آپ اس وقت دیکھ رہے ہیں، وہ 8 منٹ پہلے سورج سے روانہ ہوئی تھی، یوں اس بات کا اندازہ بھی لگایا جاسکتا ہے کہ روشنی جو اس کائنات کی سب سے تیز رفتار شے کہلائی جاتی ہے، وہ بھی کچھ وقت کے بعد زمین تک پہنچتی ہے۔ بہت سے لوگوں کا یہ خیال ہوتا ہے کہ اگر زمین سورج کی کشش کی وجہ سے اس کے گرد محور ہے تو جیسے ہی سورج غائب ہوگا، اسی وقت زمین بھی اپنے مدار سے ہٹ کر ایک سیدھ راستے پر چلنے لگ جائے گی لیکن ایسا ہرگز نہیں ہے۔ اگر آپ نے آئن اسٹائن کا نظریہ اضافیت پڑھا ہے تو اس کا ایک پہلو یہ بھی ہے کہ کائنات میں زمان و مکاں کی ایک چادر موجود ہے، جس چیز کا جتنا زیادہ مادہ ہوگا۔

وہ اس چادر میں اتنا زیادہ خم پیدا کرے گی اور اس کے گرد ڈھلوان پر چھوٹی چیزیں( جن میں سیارے، سیارچے وغیرہ شامل ہیں) گردش کریں گے، آئن اسٹائن نے یہ بھی بتایا کہ اگر کوئی مادہ اس چادر پر حرکت کرے گا یا اچانک غائب ہو جائے گا تو اس چادر میں لہریں، جن کو گریوٹیشنل ویوز کا نام دیا گیا ہے، بنیں گیں اور ان لہروں کے پھیلنے کی رفتار روشنی کی رفتار کے برابر ہوگی۔ اس کا مطلب یہ ہے کہ سورج کے غائب ہونے کے 8 منٹ بعد ہمیں اس کے غائب ہونے کا علم ہوگا۔

ساتھ ہی ساتھ 8 منٹ بعد ہی زمان و مکاں کی چادر میں خم ختم ہوگا اور اس وقت زمین اپنے مدار سے ہٹ کر سیدھے راستے پر رواں ہوجائے گی۔ سورج کے غائب ہونے کے بعد دنیا میں دن کا وجود سرے سے ہی ختم ہوجائے گا اور نظام شمسی کے تمام سیارے اندھیروں میں ڈوب جائیں گے، سورج زمین پر روشنی کا واحد ممبہ ہے اور اس کے غائب ہونے کے بعد پورے سیارے پر اندھیروں کے ساتھ ساتھ شدید ٹھنڈھ بھی اپنے ڈیرے جما لے گی، عین ممکن ہے کہ چند دنوں میں پورے کرہ پر زندگی کا نام و نشان بھی باقی نہ رہے۔

سورج کو ٹھنڈا کرنے کے لیے کتنا پانی درکار ہوگا؟ تو یہ تھا جواب کہ اگر سورج غائب ہوجائے تو کیا ہوگا، لیکن سورج کی موت باقی ستاروں کی طرح ہوگی، ہم جانتے ہیں کہ سورج کے مرکز میں ہائیڈروجن اور ہیلیم کے درمیان کیمیائی عمل جاری ہے، جس کی وجہ سے روشنی اور حرارت بھی پیدا ہوتی ہے، لیکن اس عمل کے نتیجے میں کچھ اور معدنیات بھی بنتی ہیں، جن میں لوہا بھی شامل ہے۔

ان کے بننے کی وجہ سے سورج کا حجم آہستہ آہستہ بڑھ رہا ہے۔ سائنسدانوں کے مطابق آج سے تقریبا 5 ارب سال بعد سورج کا حجم اتنا بڑا ہوجائے گا کہ یہ نظام شمسی کے پہلے 2 سیاروں، عطارد اور زہرہ، کو تو اپنے اندر نگل ہی لے گا، تاہم زمین بھی سورج میں ضم ہوجائے گی، سورج اس حالت میں انتہائی لال دیو کی طرح ہوگا، اسی وجہ سے اسے فلکیاتی اصطلاح میں “ریڈ جائنٹ” کہتے ہیں، اس حالت میں پہنچنے کے بعد سورج مزید بڑا نہیں ہوگا بلکہ باقی ستاروں کی طرح پھٹ جائے گا۔

اور صرف اس کا مرکز، جو اس وقت اس کے اپنے حجم سے قدرے چھوٹا ہے وہ رہ جائے گا، چونکہ وہ چھوٹا اور سفید روشن ستارہ ہوگا اس لیے اسے “سفید بونا ستارہ” یا وائٹ دوارف کا نام دیا جاتا ہے۔ سورج کے پھٹنے کے بعد خلاء میں بکھرا مادہ بلکل اسی طرح ہی لگے گا جیسے آج ہم آسمان میں نیبولا دیکھتے ہیں، جن میں سب سے مشہور “اورائین نیبولا” ہے، اس کے بعد یہ مادہ ضیاع نہیں ہوگا، بلکہ اس سے اور بہت سے ستارے وجود میں آئیں گے۔ سورج کی موت کے وقت اور اس کے بعد یقیناً نہ زمین کا وجود ہوگا اور نہ ہی زمین پر بسنے والے لوگوں کا کوئی پتہ ہوگا، ہوسکتا ہے کہ تب تک ہم انسان کائنات کے کسی اور ستارے کے گرد کسی زمین کی کھوج کر لیں اور وہاں منتقل ہو چکے ہوں۔

موضوعات:



کالم



ریاست کو کیا کرنا چاہیے؟


عثمانی بادشاہ سلطان سلیمان کے دور میں ایک بار…

ناکارہ اور مفلوج قوم

پروفیسر سٹیوارٹ (Ralph Randles Stewart) باٹنی میں دنیا…

Javed Chaudhry Today's Column
Javed Chaudhry Today's Column
زندگی کا کھویا ہوا سرا

Read Javed Chaudhry Today’s Column Zero Point ڈاکٹر ہرمن بورہیو…

عمران خان
عمران خان
ضد کے شکار عمران خان

’’ہمارا عمران خان جیت گیا‘ فوج کو اس کے مقابلے…

بھکاریوں کو کیسے بحال کیا جائے؟

’’آپ جاوید چودھری ہیں‘‘ اس نے بڑے جوش سے پوچھا‘…

تعلیم یافتہ لوگ کام یاب کیوں نہیں ہوتے؟

نوجوان انتہائی پڑھا لکھا تھا‘ ہر کلاس میں اول…

کیا یہ کھلا تضاد نہیں؟

فواد حسن فواد پاکستان کے نامور بیوروکریٹ ہیں‘…

گوہر اعجاز سے سیکھیں

پنجاب حکومت نے وائسرائے کے حکم پر دوسری جنگ عظیم…

میزبان اور مہمان

یہ برسوں پرانی بات ہے‘ میں اسلام آباد میں کسی…

رِٹ آف دی سٹیٹ

ٹیڈکازینسکی (Ted Kaczynski) 1942ء میں شکاگو میں پیدا ہوا‘…

عمران خان پر مولانا کی مہربانی

ڈاکٹر اقبال فنا کوہاٹ میں جے یو آئی کے مقامی لیڈر…