ہفتہ‬‮ ، 05 اکتوبر‬‮ 2024 

گندے پانی سے جنازہ گزارنے کا از خود نوٹس کیس، پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے، چیف جسٹس

datetime 29  مارچ‬‮  2018
ہمارا واٹس ایپ چینل جوائن کریں

اسلام آباد (آئی این پی) چیف جسٹس آف پاکستان نے گندے پانی سے جنازہ لے جانے کے از خود نوٹس کیس میں ریمارکس دیتے ہوئے کہا کہ علاقہ میں گندگی کے ڈھیر ہیں‘ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے‘ بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ نے کرنا ہے‘ میں ایگزیکٹو کا معاون بننے کے لئے تیار ہوں اور مرد کیلئے کسی کو پکڑنے کے لئے بھی تیار ہوں‘ لوگوں کو اچھی زندگی کی فراہمی کی کوشش کریں۔

جمعرات کو سپریم کورٹ میں گندے پانی سے جنازہ لے جانے پر از خود نوٹس کیس کی سماعت ہوئی۔ چیف جسٹس ثاقب نثار کی سربراہی میں تین رکنی بینچ نے سماعت کی۔ دوران سماعت چیف جسٹس نیمیونسپل کمیٹی سے کہا کہ چیئرمین صاحب آپ کے علاقہ میں یہ کیا ہورہا ہے سوا سال سے آپ نے ٹھیک نہیں کیا گندگی کے ڈھیر دیکھے ہیں آپ کے علاقہ میں قبضہ مافیا کی شکایات بھی ہیں۔ چیئرمین میونسپل کمیٹی نے کہا کہ جب سے عہدہ سنبھالا ہے یہی حال ہے حالات بہتر ہورہے ہیں دو ہفتہ میں مزید تبدیلی آئے گی۔ چیف جسٹس نے کہا کہ یہ سب کام میرے کرنے کے نہیں ہیں۔ پاکستان کو فلاحی ریاست بنانا ایگزیکٹو کا کام ہے۔ بنیادی حقوق کا تحفظ عدلیہ نے کرنا ہے۔ بنیادی حقوق کے معاملات پر عدالت میں آتے ہیں تو مداخلت ہوجاتی ہے۔ ہسپتال کے معاملات پر ایگزیکٹو کام نہیں کرے گی تو نوٹس لینا مداخلت ہے؟ کیا بنیادی حقوق پر نوٹس لینا غلطی ہے سندھ میں چار ہزار سکول ہیں جہاں پانی تک دستیاب نہیں کیا یہ ہماری غلطی یا مداخلت ہے کہ میں تو ایگزیکٹو کا معاون بننے کے لئے تیار ہوں اور آپ کی مدد کے لئے کسی کو پکڑنے کے ئے بھی تیار ہوں۔ جسٹس ثاقب نثارنے کہا کہ ایم این اے رائو ا جمل صاحب آپ کے علاقہ میں کیا ہورہا ہے؟ جس پر ایم این اے نے کہا کہ یہ ذمہ داری میونسپل کمیٹی کے چیئرمین کی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ چیئرمین کی مدد کریں یہ آپ کا علاقہ ہے جس پر ایم این اے رائو اجمل نے کہا کہ میں چیئرمین میونسپل کمیٹی کو مکمل مدد فراہم کروں گا۔

چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کی بہتری کے لئے علاقہ کا دورہ کریں اس میں ہماری ذاتی دلچسپی تو نہیں ہے۔ خود دیکھیں کیا وہاں سے جنازہ گزر سکتا ہے۔ یہ آپ کا علاقہ ہے مسائل آپ نے حل کرنے ہیں۔ ایم این اے رائو اجمل نے کہا کہ یہ ہمارا علاقہ ہی نہیں ہے بلکہ اس مٹی نے ہمیں عزت دی ہے۔ چیف جسٹس نے کہا کہ لوگوں کو اچھی زندگی کی فراہمی کی کوشش کریں ایڈیشنل ایڈووکیٹ جنرل پنجاب نے کہا کہ سیوریج کا کام ابھی کرنا ہے ۔

عدلیہ نے حکم امتناع دے رکھا ہے چیف جسٹس نے کہا کہ آپ سیوریج کا کام کریں حکم امتناع کی پرواہ نہ کریں۔ درخواست گزار نے کہا کہ اڈے کی زمین پر چیئرمین میونسپل کمیٹی کا قبضہ ہے چیف جسٹس نے کہا کہ پہلے رپورٹ آنے دیں قبضہ ہوا تو واگزار کرالیں گے۔ عدالت نے چیئرمین میونسپل کمیٹی کو مسائل حل کرنے کے لئے ایک ماہ کا وقت دے دیا اور کہا کہ ماتحت عدالت سیوریج سے متعلق کیس ایک ہفتہ میں نمٹائے۔

موضوعات:



کالم



ہماری آنکھیں کب کھلیں گے


یہ دو مختلف واقعات ہیں لیکن یہ دونوں کہیں نہ کہیں…

ہرقیمت پر

اگرتلہ بھارت کی پہاڑی ریاست تری پورہ کا دارالحکومت…

خوشحالی کے چھ اصول

وارن بفٹ دنیا کے نامور سرمایہ کار ہیں‘ یہ امریکا…

واسے پور

آپ اگر دو فلمیں دیکھ لیں تو آپ کوپاکستان کے موجودہ…

امیدوں کے جال میں پھنسا عمران خان

ایک پریشان حال شخص کسی بزرگ کے پاس گیا اور اپنی…

حرام خوری کی سزا

تائیوان کی کمپنی گولڈ اپالو نے 1995ء میں پیجر کے…

مولانا یونیورسٹی آف پالیٹکس اینڈ مینجمنٹ

مولانا فضل الرحمن کے پاس اس وقت قومی اسمبلی میں…

ایس آئی ایف سی کے لیےہنی سنگھ کا میسج

ہنی سنگھ انڈیا کے مشہور پنجابی سنگر اور ریپر…

راشد نواز جیسی خلائی مخلوق

آپ اعجاز صاحب کی مثال لیں‘ یہ پیشے کے لحاظ سے…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!(آخری حصہ)

لی کو آن یو اہل ترین اور بہترین لوگ سلیکٹ کرتا…

اگر لی کوآن یو کر سکتا ہے تو!

میرے پاس چند دن قبل سنگا پور سے ایک بزنس مین آئے‘…